M
دیباچہ
غالباً گزشتہ ماہ نومبر(۱۹۳۵ئ) میںمولانا محمد علی صاحب ایم ۔ اے امام جماعت احمدیہ لاہور نے ایک مختصر رسالہ ’’ہمارے عقائد اور ہمارا کام‘‘ کے نام سے شائع کیا اور اس کا ایک نسخہ میرے نام بھی ارسال فرمایا۔ رسالہ میںاس مضمون پر زور دیاگیاتھا کہ احمدی مذہب کا لاہوری فرقہ اپنے تمام عقائد اور اصول کے لحاظ سے مسلمان ہے اور مرزا غلام احمد قادیانی کی نسبت کوئی ایسا خیال نہیں رکھتا۔ جو ضروریات مذہب اسلام کے خلاف ہو اور نیز یہ فرقہ ہندوستان اور بیرون ہند تمام دنیا میں اسلام کی تبلیغ اور اشاعت بھی ایسی کوشش سے اور ایسے صرف کثیر کے ساتھ کررہا ہے۔ جس کی نظیر مسلمانوں کی کسی جماعت میں نظر نہیں آتی۔
مسلمان محض تعصب اورعناد سے اس فرقہ کو بغیر کسی دلیل کے کافر کہتے اوراس کے عظیم الشان کام کو جو وہ خدمت اسلام میں بجالارہے ہیں، نقصان پہنچارہے ہیں۔ حالانکہ انصاف کی رو سے ان کا فرض ہے کہ وہ ہمارے ساتھ شامل ہوں اوراس کام میںجو حقیقت میںان کا اپنافرض ہے۔ ہمارے ساتھ شریک ہوکر دنیا وآخرت کی سرخروئی حاصل کریں۔
مضمون کو نہایت زور سے اداکیاگیاتھا اور دلائل کو شاندار الفاظ سے دلکش بنایاگیاتھااور چونکہ سب مسلمانوں کے لئے صلاء عام تھا۔ اس لئے میں نے بھی اپنی استطاعت کے مطابق اس میں غور کیا اورجو کچھ سمجھ میں آیا لکھا اورمولانا موصوف کی خدمت میں جواب کی امیدپرپیش کیا۔ جواب ملتا اورمیں دوبارہ غور کرتا۔ تو معلوم نہیں کس نتیجہ پر پہنچتا۔ مگر اب چونکہ انتظار مزید کے بعد جواب سے پاس ہوئی تو جیسا کہ مولانا موصوف کو لکھ چکا ہوں اور اپنے خیالات کو جزئی ترمیم کے بعد شائع کرتاہوں اوراصحاب غور وفکر سے ملتجی ہوتا ہوں کہ نظر تأمل سے ملاحظہ فرمائیں اور باہمی مبادلہ خیالات کے لئے آمادہ ہوں کہ صحیح نتیجہ پر پہنچنے کی یہی ایک صورت ہے۔
محمود علی … ریٹائرڈ پروفیسر راندھیر کالج
کپور تھلہ، ستمبر۱۹۳۶ء