M
مرزا غلام احمد قادیانی کے کفریات
مرزا غلام احمد قادیانی کہتا ہے کہ میں مسیح موعودہوں اورعیسیٰ ابن مریم علیہما السلام سے بڑھ کر ہوں جو کوئی مجھ پر ایمان نہیں لائے گے، وہ کافر ہے۔ خدا میر ی نسبت کہتا ہے کہ تو مجھ سے ہے اور میں تجھ سے ہوں۔ تو میرے واسطے ایسا ہے جیسا کہ میری اولاد۔ جس سے توراضی اس سے میں راضی۔اگر تو نہ ہوتا تو میںآسمانوںکو پیدا نہ کرتا۔ خدا عرش سے تیری حمد کرتا ہے۔ خدا نے مجھ کو قادیان میں اپنا سچا رسول بناکر بھیجا ہے اور خدا نے مجھ کو کرشن بھی کہا ہے۔ معجزہ کوئی شے نہیں۔ مسمریزم اور شعبدہ بازی ہے۔
(ازالہ اوہام ص۳۰۳،خزائن ج۳ص۲۵۴)میںمرزا قادیانی نے لکھا ہے کہ’’ عیسیٰ علیہ السلام یوسف نجار کے بیٹے تھے۔‘‘(ضمیمہ انجام آتھم ص۳تا۷، خزائن ج۱۱ص۲۹۱)میں مرزا قادیانی نے لکھا ہے:’’حضرت یسوع مسیح شریر، چور، مکار، شیطان کے پیچھے چلنے والا، جھوٹا وغیرہ اور اسی جگہ لکھا ہے :’’آپ کی تین دادیاں، نانیاں زناکار تھیں۔‘‘
مرزا کا دعوے نبوت
۱… الہام’’قل ان کنتم تحبون اﷲ فاتبعونی یحببکم ﷲ‘‘یعنی اگر تم خدا سے محبت کرتے ہو تو میری تابعداری کرو۔ یہ مرزا نے (براہین احمدیہ ص۲۳۹، خزائن ج۱ ص۲۶۶)پرلکھا ہے۔
۲… بلفظ ابتداء (ٹائیٹل پیج، ازالہ اوہام،خزائن ج۳ص۱۰۱) میں مرزا قادیانی نے لکھا ہے کہ: ’’مرسل یزدانی و مامور رحمانی حضرت جناب مرزا غلام احمد قادیانی۔‘‘
۳… (ازالہ اوہام ص۲۵۳، خزائن ج۳ص۲۲۷)میں مرزا قادیانی نے لکھا ہے:’’خدا نے مجھے آدم صفی اﷲ کہا اور مثیل نوح کہا۔ مثیل یوسف کہا۔ پھر مثیل داؤد کہا۔ پھر مثیل موسیٰ کہا۔ پھر مثیل ابراہیم پھر بار بار احمد کے خطاب سے مجھے پکارا۔‘‘
۴… (ازالہ ص۴۱۳،۴۱۴، خزائن ج۳ ص۳۱۵) میں مرزا قادیانی نے لکھا:’’وہ مسیح موعود جس کا آنا انجیل اور احادیث صحیحہ کی رو سے ضروری طورپر قرار پا چکا تھا۔ وہ تو اپنے وقت پر اپنے نشانوں کے ساتھ آگیا اور آج وہ وعدہ پورا ہوگیا۔ جو خدا تعالیٰ کی مقدس پیشین گوئیوںمیں پہلے کیا گیاتھا۔‘‘