نو برس کی لڑکی کو لڑکاپیدا ہوا
۱۷… ’’ڈاکٹر واہ صاحب کا ایک چشم دید قصہ۔ انہوں نے ایک ایسی عورت کو جنایا جس کو ایک برس کی عمر میں حیض آنے لگا تھا اور آٹھویں برس حاملہ ہوئی اور آٹھ برس دس مہینہ کی عمر میں لڑکا پیداہوا۔‘‘
سولہ سیر وزنی بچہ
۱۸… ’’دہلی ۹؍ستمبر۔ کل زنانہ ہسپتال میں ایک عورت کے ۱۶ سیر وزنی بچہ پیداہوا۔ جو عورت کا چار جگہ سے پیٹ چاک کرکے نکالاگیا۔ بچہ اور اس کی ماں دونوں مر گئے۔‘‘
(الفضل ۱۷؍ستمبر ۱۹۲۸ئ)
دودھ دینے والا مرد
۱۹… ’’اس کے علاوہ میں نے جموں میں ایک آدمی ایسا دیکھا تھا جس کے پستانوں سے عورتوں کی طرح دودھ نکلتا تھا۔‘‘ (فاروق ج۱۸نمبر۱۹،۲۱؍اگست ۱۹۳۳ئ)
ناظرین کرام!قرآن شریف کی طرف اور مخلوقات میں بنظر غور و تامل و تدبر کرنے سے ثابت ہوتا ہے کہ امور نادرہ کے علاوہ ایسے ایسے نمونے ہمارے سامنے پیش ہوتے ہیں۔ جن کو دیکھ کر اس کے حضور میں سربسجود ہونے کے سوا کوئی چارہ نہیں۔ کسی متبعین طریق پیدائش کو ہم قانون قدرت کی محدود تعریف دائرے میںمحیط نہیں کر سکتے۔ ہم کیا اور ہمارا علم کیا۔ جبکہ وہ ذات خود وہم و گمان سے بالاتر ہے۔ تو اس کی قدرت بھی انسانی سمجھ کے دائرہ قیاس و گمان و وہم سے بالاتر ہے۔ قانون الٰہی پر انسانی علم احاطہ نہیں کر سکتا۔
چنانچہ ’’چار سو بیس نبی‘‘ یعنی مرزا قادیانی نے بھی اس کو تسلیم کیا ہے۔ مبارک ہیں وہ حضرات جو مرزا قادیانی پر تین حرف بھیج کر آقائے نامدار ﷺ کی غلامی کو دونوں جہانوں کی شاہی پر ترجیح دیتے ہیں۔ آخر میں التجاء ہے کہ ناظرین کرام انجمن تحفظ ختم نبوت قائم کرکے اس فرقہ ضالہ (منکرین ختم نبوت) کو مسلمانوں سے علیحدہ اقلیت وغیرہ قرار دیئے جانے کی سعی فرماکر ثواب دارین حاصل فرمائیں:وماعلینا الاالبلاغ!