۱… ’’حضرت ابراہیم علیہ السلام چونکہ صادق اور خدا کا وفادار بندہ تھا…خدا نے آگ کو اس کے لئے سرد کر دیا۔‘‘ (حقیقت الوحی ص۵۰، خزائن ج۲۲ص۵۲)
۲… ’’اب ظاہر ہے کہ…یونس علیہ السلام خدا کے فضل سے مچھلی کے پیٹ میں زندہ رہا اور زندہ نکلا اورآخر قوم نے اس کو قبول کیا۔‘‘ (مسیح ہندوستان ص۱۴، خزائن ج۱۵ص۱۷)
۳… ’’نبی نے مردہ زندہ کیا۔‘ـ‘ (براہین احمدیہ ص۴۳۳،خزائن ج۱ ص۵۱۸)
۴… ’’ہمارا ایمان اور اعتقاد یہی ہے کہ مسیح علیہ السلام بن باپ تھے اور اﷲ تعالیٰ کو سب طاقتیں ہیں اور نیچری جو یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ ان کا (مسیح) باپ تھا۔ وہ بڑی غلطی پر ہیں۔‘‘
(اخبار الحکم ۲۴؍جون ۱۹۰۱ئ)
۵… ’’یہ عجیب بات ہے کہ حضرت مسیح علیہ السلام نے صرف مہد میں باتیں کیں۔ مگر اس لڑکے نے پیٹ میںدو مرتبہ باتیں کی ہیں۔‘‘ (تریاق القلوب ص۴۱، خزائن ج۱۵ص۲۱۷)
چاند دو ٹکڑے ہوگیا
۶… ’’قرآن شریف میں مذکور ہے کہ آنحضرت ﷺ کی انگلی کے اشارہ سے چاند دو ٹکڑے ہوگیا…جس کا آسمان تک اثرچلاگیا۔‘‘ (چشمہ معرفت ص۴۱،۴۲،خزائن ج۲۳ص۴۱۱)
بعض نادرالوجود عورتیں
۷… ’’بعض عورتیں جو بہت ہی نادرالوجود ہیں۔ بباعث غلبہ رجولیت اس لائق ہوتی ہیں کہ ان کی منی دونوں طور قوت فاعلی اور انفعالی رکھتی ہے اور کسی سخت تحریک خیال شہوت سے جنبش میں آکر خود بخود حمل ٹھہرنے کا موجب ہوجائے۔‘‘ (سرمہ چشم آریہ ص۴۸، خزائن ج۲ص۹۶)
۸… ’’مظفرگڑھ میں میکالف ڈپٹی کمشنر کے روبرو بکرے کو دوہاگیا تو قریب ڈیڑھ سیر دودھ دیا۔‘‘ (سرمہ چشم آریہ ص۵۱، خزائن ج۲ص۹۹)
۹… ’’امیر علی نام کا ایک سید کا لڑکا ہمارے گاؤں میں اپنے باپ کے دودھ سے پرورش پاتا تھا۔ کیونکہ اس کی ماں مر گئی تھی۔‘‘ (سرمہ چشم آریہ ص۵۱، خزائن ج۲ص۹۹)
۱۰… ’’اڈی سے پاخانہ آتے رہنا۔‘‘ (سرمہ چشم آریہ ص۵۱، خزائن ج۲ص۹۹)