ذہن نشین کرتا آیا ہوں۔ یعنی یہ کہ اس گورنمنٹ انگریزی کی پوری اطاعت کریں۱؎۔ کیونکہ وہ ہماری محسن گورنمنٹ ہے۔
ان کی ظل حمایت میںہمارا فرقہ احمدیہ چند سال میں لاکھوں تک پہنچ گیا ہے اور اس گورنمنٹ کا احسان ہے کہ اس کے زیرسایہ ہم ظالموں کے پنجہ سے محفوظ ہیں۔ خدا تعالیٰ کی مصلحت نے اس گورنمنٹ کو اس بات کے لئے چن لیا ہے تاکہ یہ فرقہ احمدیہ اس کے زیرسایہ… ہوکر ترقی کرے۔ کیا تم یہ خیال کر سکتے ہو کہ تم سلطان روم کی عملداری میں رہ کر یا مکہ اورمدینہ ہی میں اپنا گھر بنا کر شریر لوگوں کے حملوں سے بچ سکتے ہو۔ نہیں ہرگز نہیں۲؎ بلکہ ایک ہفتہ میں ہی تم تلوار سے ٹکڑے ٹکڑے کئے جاؤ گے۔ تم سن چکے ہو کہ کس طرح صاحبزادہ عبداللطیف جو ریاست کابل کے ایک نامور رئیس تھے… وہ جب میری جماعت میں داخل ہوئے تو محض اسی قصور سے کہ میری تعلیم کے موافق جہاد کے مخالف ہو گئے تھے۔
امیر حبیب اﷲ خان نے نہایت بے رحمی سے ان کو سنگسار کرادیا۔پس کیا تمہیں کچھ توقع ہے کہ تمہیں اسلامی سلاطین کے ماتحت کوئی خوشحالی میسر آئے گی۔ بلکہ تم تمام اسلامی علماء کے فتوؤں کی رو سے واجب القتل ٹھہر چکے ہو… سو یاد رکھو کہ ایسا شخص میری جماعت میں داخل نہیں رہ سکتا۔ جو اس گورنمنٹ کے مقابلہ پر کوئی باغیانہ خیال دل میں رکھے… یہ تو سوچو کہ اگر تم اس گورنمنٹ کے سایہ سے باہر نکل جاؤ۔ تو پھر تمہاراٹھکانہ کہاں ہے۔ ایسی سلطنت کا بھلا نام تو لو جو تمہیں اپنی پناہ میں لے لے گی۔ ہر ایک اسلامی سلطنت تمہارے قتل کرنے کے لئے دانت پیس رہی ہے۔ کیونکہ ان کی نگاہ میں تم کافر اورمرتدٹھہر چکے ہو۔ سو تم اس خداداد نعمت کی قدر کرو اور تم یقینا سمجھ لو کہ سلطنت انگریزی تمہاری بھلائی کے لئے ہی اس ملک میں قائم کی ہے۔
اور اگر اس سلطنت پر کوئی آفت آئے تو وہ آفت تمہیں بھی نابود کرے۳؎ گی۔یہ مسلمان لوگ جو اس فرقہ احمدیہ کے مخالف ہیں۔ تم ان کے علماء کے فتوے سن چکے ہو۔ یعنی یہ کہ تم ان کے نزدیک واجب القتل ہو اور ان کی آنکھ میں ایک کتا بھی رحم کے لائق ہے۔ مگر تم نہیں ہو۔ تمام
۱؎ ایک طرف یہ کہ انگریز دجال ہیں اور دوسری طرف یہ کہ ان کی مکمل اطاعت کی جائے۔ کیا قتل دجال اسی کا نام ہے؟(گل)
۲؎ لاریب ممالک اسلامیہ خصوصاً مرکز اسلام میں مدعیان نبوت باطلہ نہیں رہ سکتے۔
۳؎ الحمدﷲ کہ برطانوی سامراج کی لعنت تو ختم ہوئی۔ مگراس کا خود کاشتہ پودا ابھی باقی ہے۔ جو عنقریب نابود ہوگا۔ انشاء اﷲ!