چنانچہ یہ حقیقت ہے کہ انگریز ملعون نے اسلام مقدس سے صلیبی جنگوں کاانتقام لینے کے لئے علاوہ دیگر اسلام کش حربوں کے اپنی مخصوص اغراض و مصالح کی بناء پر سرزمین پنجاب سے نبوت باطلہ کو بھی کھڑا کیا۔ تاکہ اس انشقاق و تفریق سے ملت اسلامیہ کی اساس و بنیاد، نظم و اتحاد پاش پاش ہوکر رہ جائے۔ بقول ترجمانی حقیقت:
تفریق ملل حکمت افرنگ کا مقصود
اسلام کا مقصود فقط ملت آدم
تاریخ اسلام کی ارتداد سوز روشنی میں یقین کامل تھا کہ قیام پاکستان کے بعد برطانیہ کا یہ مبعوث کردہ قادیانی فتنہ ختم ہو جائے گا۔ لیکن کس قدر دل خراش ہے یہ حقیقت …کہ آج جب مسلمانان پاکستان ملکی مشکلات میں گھرے ہوئے ہیں اور ان کی تمام تر توجہات کا مرکز دفاع پاکستان کی جانب منعطف ہے۔ قادیانی امت نہایت شاطرانہ طریق پر اپنی مخصوص تخریبی سرگرمیوں میں مصروف ہے اور امت محمدیہ کو نبوت حقہ سے منحرف بناکر نبوت باطلہ کی طرف دعوت دے رہی ہے۔ دراصل قادیانی مرتد غلط فہمی اور فریب نفس میں مبتلا ہیں۔ چونکہ ہماری چشم پوشی یا خاموشی محض نزاکت حالات کے ماتحت تھی، ورنہ قادیانی امت کی اس طائفہ بندی، خلافت سازی اور منصوبہ بازی کے پردہ میں جو تخریب وطن، اسلام کش اور باغیانہ کاروائیاں ہیں۔ ہم ان سے ناواقف نہیں ہیں۔
حضرات! یہ کوئی افسانہ سرائی نہیں، بلکہ آئینہ حقیقت ہے کہ قادیانی تحریک سو فیصد پر خطر سیاسی تحریک ہے۔ اجرائے نبوت، وفات مسیح، صداقت مرزا وغیرہ پر اہل اسلام سے چھیڑ چھاڑ اور مناظرہبازی محض ایک ڈھونگ اور قادیانی امت کی دجالیت ہے۔ مقصود دراصل دجاجلہ سابقہ کی طرح لباس مذہب میں سیاسی تفوق اور ریاست سازی کی ہوس جوش زن ہے۔ یہ الحاد آمیز مسائل محض اس لئے گھڑے گئے تاکہ اہل اسلام حصول مقصد تک ان دجل نما مسائل میں الجھے رہیں۔ بقول شخصے ؎
دل چاہتا ہے چھیڑ کے ہوں ان سے ہم کلام
کچھ تو لگے گی دیر سوال و جواب میں
ارباب حکومت بگوش ہوش سن لیں کہ قادیانی امت کے ان باغیانہ عزائم کی وجہ سے ملت اسلامیہ کے قلوب میں غیر معمولی تشویش و اضطراب ہے لہٰذا حکومت اسلامیہ پاکستان کا ملی