ثابت کیا جا چکا ہے۔بعدمیں مرزانے کہا کہ حضرت مسیح علیہ السلام کا اس طرح آنا جس طرح اہل اسلام مانتے ہیں۔ انگریزی پولیٹیکل غرض کے خلاف ہے۔ دیکھو
(کشف الغطاء ص۲۵، خزائن ج۱۴ ص۲۱۰)
۶… اہل اسلام کے نزدیک انبیاء کرام کی تعظیم و تکریم ضروری ہے۔ موھن نبی کو کافر جانتے ہیں۔ پہلے مرزا بھی خود کو انبیاء کا چاکر اور خاک در انبیاء خیال کرتا تھا۔
جن میں انبیاء کرام خصوصاً حضورﷺ فداہ ابی وامی پر مرزاکے ناجائز بہتانات ثابت کئے گئے ہیں۔
۷… شروع شروع میں مرزا دوسرے اہل اسلام کو صحیح مسلمان ہی سمجھتا تھا اور ان کو کافر نہیں کہتا تھا۔ اس بات کی تفصیل دونوں پہلوؤں سے کتاب ہذا…میں دیکھو۔
۸… شروع شروع میں مرزا نے صاف لکھا تھا کہ میرے عقائد وہی ہیں جو دوسرے اہل سنت والجماعت کے ہیں۔ میں ان کامخالف نہیں۔ دیکھو…
(آسمانی فیصلہ ص۴، خزائن ج۴ص۳۱۳)’’ان سب عقائد پر ایمان رکھتا ہوں جو اہل سنت والجماعت مانتے ہیں اور کلمہ لاالہ الااﷲ محمدرسول اﷲ کا قائل ہوں اور قبلہ کی طرف منہ کر کے نماز پڑھتا ہوں اور میں مدعی نبوت کا نہیں۔ ایسے مدعی کو دائرۂ اسلام سے خارج سمجھتاہوں۔‘‘
۹… پہلے مرزا مدعی نبوت کو کافر خیال کرتاتھا۔ ملاحظہ ہو (آسمانی فیصلہ ص۴،خزائن ج۴ ص۳۱۳) بعد میں مدعی نبوت بن گیا۔ اس کے لئے دیکھو (براہین احمدیہ ص۵۳ حاشیہ، خزائن ج۲۱ص۶۸، اعجاز احمدی ص۷، حقیقت الوحی ص۱۰۱، خزائن ج۲۲ص۱۰۴، انجام آتھم ص ۵۱، خزائن ج۱۱ ص ایضاً، حقیقت الوحی ص۱۴۹،۱۵۰، خزائن ج۲۲ص ۱۵۳، دافع البلاء ص۱۳، ضمیمہ نمبر۳ حقیقت النبوۃ ص۲۷۲، خزائن ج۲۲ ص۱۰۴ حاشیہ)وغیرہ وغیرہ۔
قتل مرتد
(تحفۃ الندوہ،مولفہ احمد قادیانی ص۷حاشیہ،خزائن ج۱۹ص۱۰۱)’’اسلام کی سلطنت میں نبوت دینے میں یہ کافی نہیں کہ ایسا شخص جو مدعی نبوت تھا۔مسلمانوں کے قبرستان میں دفن کیاگیااور نہ اس کا جنازہ پڑھاگیا۔ بلکہ کافی ثبوت کیلئے یہ ثابت کرنا بھی ہوگا کہ وہ قتل کیا گیا کیونکہ وہ مرتد تھا۔