(انجام آتھم ص۵۸، خزائن ج۱۱ ص ایضاً،حقیقت الوحی ص۱۰۶، خزائن ج۲۲ ص۱۰۹) میں مرزا کا الہام ہے’’باقی قمر الانبیائ۔‘‘یعنی مرزا تمام انبیاء کا چاند ٹھہرا۔
(الاستفتاء ص۸۳ ملحقہ حقیقت الوحی ، خزائن ج۲۲ص۷۰۹،حقیقت الوحی ص۸۹، خزائن ج۲۲ص ۹۲)’’آسمان سے کئی تخت اترے۔ مگر سب سے اونچا تیرا تخت بچھایاگیا۔‘‘ (حقیقت الوحی ص۹۵، خزائن ج۲۲ص۹۹)میں الہام ہے ’’سبحک اﷲ‘‘ یعنی خدا تعالیٰ مرزا کی تسبیحیں پڑھتا ہے۔
(تتمہ حقیقت الوحی ص۱۳۶،خزائن ج۲۲ص۵۷۴)’’بلکہ سچ تو یہ ہے کہ اس قدر معجزات کا دریا رواں کر دیا ہے کہ باستثناء ہمارے نبیﷺ کے باقی تمام انبیاء علیہم السلام میں ان کا ثبوت اس کثرت کے ساتھ قطعی اور یقینی طورپرمحال ہے۔‘‘ (آئینہ کمالات اسلام ص۱۱۰، خزائن ج۵ ص۶۰) میں مرزا کو الہام ہواہے’’اول المومنین‘‘ اور اس کا معنی (آئینہ کمالات اسلام ص۱۶۲، خزائن ج۵ ص ایضاً) میں یہ کیا ہے:’’میں اول المسلمین ہوں۔ یعنی دنیا کی ابتداء سے اس کے آخیر تک میرے جیسا کوئی اور انسان نہیں ہواہے۔ ایسا اعلیٰ درجہ کا فنافی اﷲ ہے۔‘‘
(اربعین نمبر۲ص۷، خزائن ج۱۷ص۳۵۳)میںمرزا کا الہام ہے:’’انی فضلتک علی العالمین۔‘‘گویا سب سے افضل مرزا ہوا۔
۹… (لیکچر سیالکوٹ ص۵۰،خزائن ج۲۰ص۲۴۱)’’میرے دعویٰ کی نسبت اگر شبہ ہو، اور حق جوئی بھی ہو۔ تو اس کا دور کرنا بہت سہل ہے۔ کیونکہ ہر ایک نبی کی سچائی تین طریقوں سے پہچانی جاتی ہے۔‘‘ معلوم ہوا کہ مرزا نبی ہے تبھی تو خود کو معیارنبوت پر لاتا ہے۔
۱۰… پہلے (ازالہ اوہام ص۶۳۷، ۶۳۸، ۶۶۰ طبع اول، خزائن ج۳ ص ۴۴۴، ۴۴۵،۴۵۶،۴۵۷) میں مباہلہ کرنے سے انکار کرتا رہا اور کہتا کہ میرے مخالف دائرۂ اسلام سے خارج نہیں ہیں۔ حالانکہ مولوی عبدالحق اس کو پہلے جہنمی اور کافر بھی کہہ چکا تھا۔ (ازالہ اوہام ص۱۱۵۷جدید)مگر پھر بھی مباہلہ نہ کرنا اور حالانکہ اس وقت (ازالہ ص۱۳۹،۱۸۵، ۴۱۳،۶۶۵طبع اوّل،خزائن ج۳ ص۱۷۱،۱۸۹، ۳۱۵،۴۵۹) میں دعویٰ مسیحیت بھی موجود تھا۔ مگر اس وقت مباہلات سے انکار کرنا پھر اس کے بعد مباہلات کا پھاٹک کھول دینا اس امر کی کھلی ہوئی دلیل ہے کہ اب وہ مسیحیت سے گزر کر نبوت تک پہنچ گیا ہے اور اپنے مخالفین کو اب کافر سمجھتا ہے۔
ملاحظہ ہوں عبارات (ازالہ اوہام و انکار از مباہلات ص۶۳۷، خزائن ج۳ ص۴۴۳،۴۴۴)