(البشریٰ ج۲ص۱۳۸)’’واﷲ، واﷲ سدھا ہویا اولا۔‘‘ (البشریٰ ج۲ص۱۴۰)’’ماتم کدہ۔‘‘ (البشریٰ ج۲ص۱۴۰)’’کبھی معدے کے خلل سے ورم ہو جاتی ہے۔‘‘ (البشریٰ ج۲ص۱۴۰)’’بیمار بہت ہی چیخیں مارتا ہے۔‘‘ (البشریٰ ج۲ص۱۴۱)’’سرنگ۔‘‘
مرزا کا دعویٰ مسیح موعود ہونے کا ہے یا نہ
مرزاپر اس دعوے کے متعلق پانچ دور گزرے ہیں۔
۱… (براہین احمدیہ ص۵۵۷ حاشیہ در حاشیہ، خزائن ج۱ص۶۶۴)’’پھر اس کے بعدالہام ہوا کہ یا عیسیٰ انی متوفیک اس جگہ عیسیٰ کے نام سے بھی یہی عاجز مراد ہے۔‘‘
اس سے معلوم ہوا کہ براہین کی تصنیف کے وقت مرزا مسیح موعود تھا۔
۲… (اعجاز احمدی ص۷،خزائن ج۱۹ص۱۱۳)’’پھر میں قریباً بارہ برس تک ، جو ایک زمانہ دراز ہے۔ بالکل اس سے بے خبر اور غافل رہا کہ خدا نے مجھے بڑی شدومد سے براہین میں مسیح موعود قرار دیا ہے۔‘‘
اس سے معلوم ہوا کہ مرزا براہین کے بعد بارہ برس تک اس مسیحیت کا ہرگز مدعی نہ تھا۔‘‘
۳… (فتح اسلام حاشیہ ص۱۷، خزائن ج۳ص۱۱)’’اس فطرتی مشابہت کی وجہ سے مسیح کے نام پر یہ عاجز بھیجا گیا۔ تاکہ صلیبی اعتقاد کو پاش پاش کر دیا جائے۔ سو میں صلیب کے توڑنے اور خنزیروں کو قتل کرنے کے لئے بھیجا گیا ہوں۔ میں آسمان سے اترا ہوں۔‘‘
اس سے معلوم ہوا کہ فتح اسلام میں مرزا مدعی مسیحیت ہے۔ (ازالہ اوہام ص۱۳۹، خزائن ج۳ ص۱۷۱)’’ہم نے جو رسالہ فتح اسلام اور توضیح مرام میں اس اپنے کشفی و الہامی امر کو شائع کیا ہے کہ مسیح موعود سے مراد یہی عاجز ہے۔ میں نے سنا ہے کہ بعض ہمارے علماء اس پر بہت افروختہ ہوئے ہیں۔‘‘
یہ بھی واضح ہے۔
۴… (ازالہ اوہام ص۱۹۰، خزائن ج۳ص۱۹۲)’’اے برادران دین و علماء شرع متین آپ صاحبان میری ان معروضات کو متوجہ ہوکر سنیں کہ اس عاجز نے جو مثیل مسیح موعود ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔ جس کو کم فہم لوگ مسیح موعود خیال کر بیٹھے ہیں۔‘‘
اس سے ثابت ہوا کہ (ازالہ اوہام ص۱۹۰، خزائن ج۳ص۱۹۲)تک مرزا کا دعویٰ مثیل موعود کا تھا۔مسیح موعود کا دعویٰ نہ تھا اور ازالہ اوہام، فتح اسلام و توضیح مرام کے بعد کی تصنیف ہے۔
۵… (ازالہ اوہام ص۴۱۴ طبع اول، خزائن ج۳ ص۳۱۵)’’واضح ہو کہ وہ مسیح موعود جس کا آنا انجیل