اس کو گالیوں او ر بدزبانی کی عادت تھی۔ ملاحظہ ہو مرزا کی عبارت’’اول تو وہ پاک زبان ایسے تھے کہ ادنیٰ رنج سے اپنے مخالفین کوکتا، بلا اورسور کہہ دیا کرتے تھے۔‘‘(جیسے مرزا کی حالت ہے)
۸… نیز مرزا نے حضرت مسیح علیہ السلام کے متعلق لکھا کہ وہ اپنے مخالفین کو گالیاں دیتے تھے اور اس لئے آپ کے اخلاق اچھے نہ تھے۔ ملاحظہ ہو(ازالہ اوہام ص۱۰،۱۱، خزائن ج۳ ص۱۰۷،۱۰۸ حاشیہ، زندہ نبی ص۲۳تا۲۶)میں بھی ایسے ہی قریباً قریباً لکھا ہے۔
۹… مرزا اپنے متعلق لکھتا ہے کہ میںکسی کوبرا نہیں کہا کرتا۔ (آئینہ کمالات اسلام ص۲۲۵، خزائن ج۵ ص ایضاً)’’گالیاں سن کر دعا دیتاہوں ان لوگوں کو۔‘‘(آئینہ کمالات اسلام ضمیمہ اخبار ریاض ہند امرتسر ملحقہ آئینہ کمالات اسلام ص۲، خزائن ج۵ ص ۶۴۶)’’اگر کوئی بدظنی کی راہ سے کیسی ہی بدگوئی و بدزبانی کی مشق کر رہا ہے اور نا خدا ترسی سے ہمیں آزار دے رہا ہے۔ ہم پھر بھی اس کے حق میں دعا ہی کرتے ہیں۔‘‘(آئینہ کمالات اسلام ص۲۲، خزائن ج۵ص ایضاً)’’رب ارحم علی الذین یلعنون علی۔‘‘
۱۰… (ضرورۃ الامام ص۸، خزائن ج۸ ص۴۷۸)’’امام میں قوت اخلاق ہو اور وہ پورا نمونہ انک لعلٰی خلق عظیم کا ہو۔‘‘(اربعین نمبر۱ ص۲، خزائن ج۱۷ ص۳۴۳)’’میں اخلاقی و اعتقادی و ایمانی کمزوریوں اورغلطیوں کی اصلاح کے لئے دنیا میں بھیجا گیاہوں۔‘‘
۱۱… (اربعین نمبر۱ ص۲، خزائن ج۱۷ ص۳۴۴)’’میں بنی نوع سے ایسی محبت کرتاہوں جیسے والدہ مہربان۔‘‘
۱۲… (حمامۃ البشریٰ ص۱۰۵،۳۲۹جدید)’’فلا السبّ یوذینی ولا المدح یبطر۔‘‘
دوسرا حصہ، مرزا کی گالیاں
مرزا کی گالیاں اس قدر کثیر اور واضح ہیں کہ ان کے ثبوت کے لئے حوالہ جات پیش کرنے کی ضرورت ہی نہیں۔ مگر مشتے نمونہ از خروارے پیش کر دیتاہوں۔ تمام گالیاںمرزا دے دلا کر پھر دعویٰ کرتا ہے کہ(آئینہ کمالات اسلام ص۴۱۹،خزائن ج۵ ص ایضاً)’’وما قلنا فیکم الا شیئا قلیلا وسدلنا علی کثیر من مخازیکم‘‘
۱… مرزا نے جو اپنے مخالفین کو حرامزادہ گالیاں دی ہیں۔ ان کو اسی کتاب کے (ص۸۶تا۸۸) میںدیکھ لو۔
۲… (انجام آتھم ص۲۱، خزائن ج۱۱ص ایضاً)’’اے فرقہ بدذات مولویاں۔‘‘