جول رکھتے تھے۔ مرزا نے بھی یہی وتیرہ اختیار کیا نامحرموں سے شہتوت وغیر ہ کھائے۔ ان کو باغ میں لے گیا۔ (سیرۃ المہدی ص۱۱۷،۲)آج صبح حضرت مسیح موعود علیہ السلام حضرت ام المومنین کے ساتھ سیر کے لئے اپنے باغ کو تشریف لے گئے۔ تمہاری بیوی بھی ساتھ چلی گئی اور میری بیوی اور بعض مستورات بھی ساتھ تھیں۔ باغ میں جا کرحضرت مسیح موعود نے کچھ شہتوت منگوائے۔ جس پر بعض عورتیں حضرت کے لئے شہتوت لانے کے واسطے گئیں اور تمہاری بیوی بھی گئی۔ مگر اور عورتیں تو یونہی درخت پر سے شہتوت جھاڑ کر لے آئیں۔ مگر تمہاری بیوی باغ کے ایک طرف جا کر اور (ص۱۱۸) خود شہتوت کے درخت پر چڑھ کر اچھے اچھے شہتوت اپنے ہاتھ سے توڑ کر لائی، الخ( اس کے بعد اس عورت کو بچہ کی خوشخبری دی) دیکھو (ص۱۶۰ ،۷۰)پربھی ثبوت ملاحظہ ہو۔
۳… پنجابی بدمعاش و دیگر شراب کے عادی تھے۔ اس میں مرزا نے کیا اصلاح کی؟ اس کا جواب سید عطاء اﷲ شاہ صاحب بخاریؒ کے مقدمہ میں جو سیشن جج جی۔ڈی کہوسلہ کا فیصلہ لکھا ہوا ہے۔ اس کو ملاحظہ کیا جائے۔
(مقدمہ بخاری ص۱۳، فیصلہ ۶؍جون ۱۹۳۵ئ)’’معلوم ہوتا ہے کہ مرزا ایک ٹانک استعمال کیا کرتاتھا۔ جس کا نام پلومر کی شراب تھا اور ایک موقع پر اس نے اپنے ایک دوست کو لکھا کہ وہ پلومر کی شراب لاہور سے خرید کر اسے بھیج دے۔ دوسرے چند ایک خطوط میں یاقوتی کا ذکر ہے۔ موجودہ مرزا(مرزا بشیر الدین محمود) نے خود اعتراف کیا ہے کہ اس کے باپ نے پلومر کی شراب ایک دفعہ بطوردوائی استعمال کی تھی۔‘‘
۴… مسئلہ وراثت میں عام لوگ علماء و صوفی وغیرہ بھی غیر شرعی رواج کے پابند تھے۔ مرزا نے بھی اس کی رواجی پیروی کی اور قرآن مجید کی مقرر کردہ وراثت پر عمل نہ کیا۔ جیسے کہ (سیرۃ المہدی ص۲۲،۱۳۷ حصہ اول) میںبھی ایک متبنیٰ کا ذکر ہے۔ نقل بیان بشیر احمد مشمولہ مسل عدالت دیوانی اجلاس مرزا عبدالرب صاحب سینئر سب جج گورداسپور نمبر مقدمہ نمبر۳۸ تاریخ مرجوعہ ۲؍جون ۱۹۳۱ء تاریخ فیصلہ ۱۴؍نومبر ۱۹۳۳ء نام موضع قادیان تحصیل بٹالہ۔ مرزا اعظم بیگ ولد مرزا اکرم بیگ قوم مغل چوغطہ ساکن قادیان مغلاں بنام مرزا اکرم بیگ ولد مرزا افضل بیگ قوم مغل چوغطہ ساکن قادیان بیان بشیر احمد پسر غلام احمد۔ مرزا غلام حسین ہمارے رشتہ داروں سے تھے۔ وہ مفقود الخبر ۱۸۷۰ء اور ۱۸۸۰ء کے درمیان ہو گئے۔
ان کا رہائش کا پتہ نہ رہا ۔ اس کی جائیداد ان کی بیوہ مسماۃ امام بی بی کے نام چڑھی۔ امام بی بی کے بھائیوں نے چاہا کہ وہ جائیداد ان کے پسروں کے نام منتقل ہو جائے۔ یہ واقعہ