M
نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم
احقر العباد، بندہ اﷲ دتا ولد میاں احمد یار ساکن شہر جھنگ حال ملازم نہر عبدالحکیم علاقہ ضلع ملتان۔ بخدمت تمام اہل اسلام عرض کرتا ہے کہ مرزا غلام احمدقادیانی کی اکثر کتابیں میرے پاس موجود ہیں اور اکثر اوقات میں ان کو پڑھتاہوں۔ چنانچہ مرزا غلام احمد قادیانی اپنے رسالہ (ازالہ اوہام ص۱۸۵، خزائن ج۳ص۱۹۰،۱۸۹)میں تحریر فرماتے ہیں:
’’مجھے کشفی طور سے اس مندرجہ ذیل نام کے اعداد حروف کی طرف توجہ دلائی گئی کہ دیکھ یہی مسیح ہے کہ تیرھویں صدی کے پورا ہونے پرظاہر ہونے والا تھا۔ پہلے سے ہی تاریخ ہم نے نام میں مقرر کر رکھی تھی اور وہ نام ہے ’’غلام احمدقادیانی‘‘ اس نام کے عدد پورے تیرہ سوہیں۔‘‘
اے بھائیو! جس دن میں نے ازالہ اوہام میں عبارت مرقومہ بالاکو پڑھا تو میں نے بھی خدا وند تعالیٰ کی طرف یہ التجا کی کہ اے میرے رب تو کاشف القلوب ہے۔ اپنی خاص مہربانی سے میرے دل پر بھی اعداد وحروف کے ذریعہ سے حق بات کوظاہرکردے۔ تو اسی دن مورخہ ۵؍اپریل ۱۹۰۱ء کو میرے دل پر الفاظ ذیل ظاہر ہوئے۔
الفاظ
بنتا
ہے
مسیح
موعود
اس کا
تو
والد
موجود
کل عدد
اعداد
۴۵۳
۱۵
۱۱۸
۱۲۶
۸۲
۴۰۶
۴۱
۵۹
۱۳۰۰ھ
اور مورخہ ۲۳؍اپریل ۱۹۰۱ء کو میرے دل پر الفاظ ذیل القاء ہوئے:
الفاظ
غلام احمد قادیانی کو
مسیح
موعود
کہنا
بھی
حق
نہیں
ہے
اس عبارت کے کل عدد
اعداد
۱۳۲۶
۱۱۸
۱۲۶
۷۶
۱۷
۱۰۸
۱۱۵
۱۵
۱۹۰۱ء
اور مورخہ ۱۹؍مئی ۱۹۰۱ء مطابق ۱۳۱۹ھ کو میں نے (ازالہ اوہام ص۵۷۳، خزائن ج۳ ص۴۰۹)میں دیکھا جہاں مرزا قادیانی لکھتے ہیں: ’’اس عاجز کا نام مسیح ابن مریم رکھ دیا اور اپنے الہام میں فرمادیا’’جعلناک المسیح ابن مریم‘‘
اے بھائیو! الہام مرقومہ بالا کے پڑھنے کے بعد میں نے پھر خداوند تعالیٰ کی طرف