نعوذباﷲ! اس اجمالی عرضداشت سے مرز اکے آنے سے ختم نبوت کے مفہوم کا بگڑ جانا اورحضرت مسیح کے دوبارہ آنے سے مفہوم خاتم النّبیین میںکوئی فرق نہ پڑنا بالکل روز روشن کی طرح واضح ہو چکا ہے۔فالحمدﷲ علی ذالک!
ہاں! ایک چیز رہ جاتی ہے کہ شاید کوئی مرزائی کہہ دے کہ صاحب مرزا قادیانی کیونکہ ایک بروزی نبی ہے اوروہ غیر مستقل نبی ہے۔ اس لئے اس کے آنے سے شمار و تعداد میں اضافہ نہیں ہوگا۔ تو یہ باطل ہے۔ کیونکہ انبیاء کی تعداد میں تشریعی اورغیر تشریعی سب شامل ہیں۔ چنانچہ باقرار مرزا قادیانی حضرت یوشع علیہ السلام یا حضرت مسیح علیہ السلام بروزی یا غیر تشریعی نبی اور دوسرے نبی کے متبع تھے۔ تو ان کے آنے سے کیا اضافہ نہیںہوا اوران کے آنے کو انبیاء کرام علیہم السلام کا آنا نہیں سمجھاگیا؟ یقینا ان کو تعداد میں شمارکیاگیا اوران کو بھی انبیاء کرام علیہم السلام کی گنتی میں داخل کیاگیا۔
چنانچہ قرآن مجید نے حضرت موسیٰ علیہ السلام کے بعد کے انبیاء علیہم السلام کا یوں ذکر فرمایا: ’’وقفینا من بعدہ بالرسل (البقرہ:۸۷)‘‘ تو ان کو بھی انبیاء و رسل کی صف میں شمار کیاگیاتھا۔ اب دو ہی صورتیں ہیں یا تو باقرار خود بروزی انبیاء کی آمد کو انبیاء علیہم السلام کی آمد نہ سمجھو اور مذکورہ آیت کا انکار کر دو۔ یا پھر تسلیم کرو کہ مرز قادیانی کے آنے سے انبیاء علیہم السلام کی تعداد میں اضافہ ہوگا اور ایک نمبر اوربڑھ جائے گا تو آخری نبی آنحضرتﷺ نہ رہے۔ نعوذباﷲ!
ایک اورشبہ اوراس کا ازالہ
ایک اورشبہ مرزائیوں کی طرف سے پیش ہوا کرتا ہے کہ پہلے انبیاء علیہم السلام کی شریعت کی خدمت کے لئے تو انبیاء کرام علیہم السلام تشریف لایا کرتے تھے۔اب اس امت میں بھی اگر انبیاء علیہم السلام تشریف نہ لائیں تو آپ کی امت خیر امت اور بہترین امت نہ رہے گی۔
الجواب… یہ بھی ایک محض دھوکہ دہی ہے۔ اوّل تو اس لئے کہ شہادۃ القرآن مولفہ قادیانی کو پڑھو تو اس میں مرزا قادیانی لکھتا ہے کہ پہلے انبیاء کے بعد تو خدمت دین کے لئے انبیاء کرام غیر تشریعی آیا کرتے تھے۔ اب اس امت میں بوجہ ختم نبوت کے انبیاء (غیر تشریعی) تو نہیں آئیں گے۔ البتہ خلفاء آتے رہیں گے اور مجددین کا وقتاً فوقتاً دور دورہ ہوتا رہے گا تو تمہارا مرزا قادیانی ہی اس کا جواب دے چکا۔
ثانیاً یہ کہ اگر آنحضرتﷺ کی امت میں علماء و مجددین ہی وہ فریضہ اداکردیں جو ڈیوٹی بنی اسرائیل کے انبیاء علیہم السلام ادا کیا کرتے تھے۔ تو آپ کی امت خیر امت ہوگی اور اس