ظاہر ہو گئی ہے تو جیسے کہ آنحضرتﷺ سید ولد آدم ہیں اور خاتم النّبیین ہیں اورآپ شفیع المذنبین ہیں اور افضل الاولین و آخرین ہیں۔ تو مرزا قادیانی بھی خاکش بدہنش مرزا بھی عیاذاً باﷲ سید ولد آدم اور خاتم النّبیین اور شفیع المذنبین اورافضل الاولین و الآخرین سب کچھ ہوگا۔ بلکہ وہ صراحتہً کہتاہے: ’’بروزی طور پر وہی نبی خاتم الانبیاء ہوں۔‘‘
(ایک غلطی کا ازالہ ص۵، خزائن ج۱۸ص۲۱۲ مشمولہ حقیقت النبوۃ ص۲۶۵)
۲… دوم اس لئے کہ اہل اسلام کے نزدیک خاتم النّبیین کا معنی یہ ہے کہ ان کے بعد کوئی نبی ایسا نہ ہوگا۔ جس کو نبوت کاخطاب دے کر انبیاء سابقین کی گنتی پر اضافہ کیا جاوے۔ مرزا اور مرزائیوں کے خیال میں یہ معنی آنحضرتﷺ میں نہیں پایا جاتا۔ کیونکہ آنحضرتﷺ تمام انبیاء و رسل کی گنتی اور تعداد کو ختم کرنے والے اور نبوت کو بند کرنے والے اورآخری نبی نہیں ہیں۔ بلکہ انبیاء کی تعداد میں مرزا کے آنے سے اضافہ ہوا اور اب مرزا قادیانی کے بعد کوئی نبی نہ آئے گا تو مرزا ہی آخری نبی ہوا۔ مرزا ہی انبیاء کے شمار کو ختم کرنے والا اور خاتم النّبیین ہوا۔
مرزا آنحضرتﷺ کے بعد آیا اور مرزا کے بعد اب کوئی شخص نبوت کا حق دار نہیں۔ جیسے (حقیقت الوحی ص۳۹۱، خزائن ج۲۲ص۴۰۶) کی عبارت پیش کی جا چکی ہے کہ ’’اس امت میں نبی کا نام پانے کا صرف مرزا ہی حق دار ہے۔‘‘ توگویا آنحضرتﷺ کے بعد مرزا نبی کا خطاب و منصب حاصل کرکے آیا۔ اس کے بعد اب کوئی نہیں آئے گا توآخری نبی اور خاتم النّبیین ازروئے اسلامی معنی کے مرزا ہی پر صادق آیا۔
اب دوسرا معنی مرزائیوں والا لیں تو تب بھی مرزا ہی خاتم النّبیین ہوگا نہ آنحضرتﷺ کیونکہ ان کے زعم میں خاتم النّبیین کا معنی ہے مہر لگا لگا کر بکثرت نبی بنانے والا اور نبی گر۔یہ معنی آنحضرتﷺ پر صادق نہیں آتا۔ کیونکہ مرزا قادیانی کے قول (حقیقت الوحی ص۳۹۱ ، خزائن ج۲۲ ص۴۰۶)اورمرزا محمود قادیانی کے قول مندرجہ (حقیقت النبوۃ ص۱۳۸)کے مطابق آنحضرتﷺ کی اتباع سے تو صرف ایک ہی نبی پیدا ہوا۔ یعنی مرزا قادیانی تو آپﷺ نے ایک ہی نبی پر مہر لگائی تو آپ صرف خاتم النبی(صرف ایک نبی پر مہر لگانے والے)ٹھہرے۔ خاتم النّبیین (بہت سے انبیاء پر مہر لگانے والے) تونہ ثابت ہوئے۔
وہ تو مرزا ہی ثابت ہو گا جیسے کہ میں میں اربعین اورتحفہ گولڑویہ سے ثابت کروں گا جہاں مرزا لکھتا ہے کہ جو لوگ میری اتباع کریں گے۔ وہ وہی نعمت پائیں گے۔ جو میں نے حاصل کی ہے۔ تو مرزا کو تو ان کے زعم میں نبوت حاصل ہوئی۔ لہٰذا اس کے مریدین میں بھی نبوت جاری