M
پیش لفظ
یہ کتاب ’’چراغ ہدایت‘‘ والد گرامی حضرت شیخ الحدیث مولانا محمدچراغؒ کی ان تحقیقات پر مشتمل ہے۔ جوآپ نے قادیانیت (نبوت کا ذبہ) کی تردید میں مرتب فرمائی تھیں۔ حضرت کی زندگی کا مشن اس جھوٹی نبوت کا تعاقب اور مقابلہ تھا۔
یہ فریضہ آپ کے استاد محترم شیخ الاسلام حضرت علامہ محمد انور کشمیریؒ نے خصوصی طور پر آپ کے ذمہ لگایاتھا۔ چنانچہ آپ نے مرزا غلام احمد قادیانی کی کتب کا بنظر عمیق مطالعہ شروع کیا۔ پھر مرزا قادیانی کی کتابوں کی تضاد بیانیوں، جھوٹے دعاوی اور اس کی علمی غلطیوں سے اس کاجھوٹا ہونا ثابت کیا اور امت قادیانیہ کو ان کے نبی کی تحریروں کے آئینہ میں اس کا داغدار چہرہ دکھا کر اس کی اصل حقیقت کو واضح کیا۔
قادیانی مبلغ بحث و مناظرہ کے میدان میں تو قرآن وحدیث کی تاویلات کرکے عوام کو مغالطہ دے لیتے ہیں۔ مگر جب ان کے خود ساختہ نبی کی کتابوں سے اس کے دعوؤں کی تردید کی جائے تو پھر ان کے لئے فرار کا راستہ تنگ ہوجاتا ہے۔
یہ کتاب حضرتؒ کے اس مطالعہ کا نچوڑ ہے۔ جس کی بنیاد پر آپ نے بارہا قادیانی مبلغین کوشکست فاش سے دوچار کیا۔ اپنے شاگرد خاص فاتح قادیان مناظر اسلام مولانا محمد حیات خان صاحب مرحوم کو آپ نے خصوصی طور پر اپنے مخصوص طرز استدلال کی تربیت دی اور مولانا محمد حیاتؒ قیام پاکستان تک جھوٹی نبوت کی جنم بھومی(قادیان) میں رہ کر اسے للکارتے اور تعاقب کرتے رہے۔
حضرتؒ کو اپنے علمی مواد پر اتنا اعتماد تھا کہ اکثر فرماتے کہ میں نے قادیانی نبی کو چوٹی سے ایسا پکڑا ہے کہ اب قادیانی مناظر کہیں بھاگ نہیں سکتا۔
ایسے مبلغین اسلام جنہیں قادیانیوں کے ساتھ بحث ومناظرہ کرناپڑتا ہے۔ یہ کتاب ان کے لئے بے حد مفید ومعاون ثابت ہوگی۔ ہر منصف مزاج قادیانی جو اس کتاب کامطالعہ کرے گا۔ اسے مرزاغلام احمد قادیانی کے کذاب اورمفتری ہونے میں کسی قسم کاشبہ باقی نہیں رہے گا۔ اگرچہ پاکستان اور بعض اسلامی ممالک میں سرکاری طور پر احمدیوں کو کافر قراردے دیاگیاہے۔ جس کے نتیجہ میں ظاہری طور پر قادیانیوں کی تبلیغی سرگرمیاں کم ہوگئی ہیں۔ لیکن حقیقت