۲… ’’الیوم اکملت لکم دینکم واتممت علیکم نعمتی ورضیت لکم الاسلام دینا (المائدہ:۳)‘‘ {آج میں نے تمہارا دین کامل کر دیا اور اپنی نعمت تم پر تمام کردی اور تمہارے لئے دین اسلام ہی پسند کیا۔}
فائدہ… دین کامل ہوگیا۔ دوسرے دین کی ضرورت ہی نہیں تو نبی کی کیاحاجت ہے؟ اس لئے نعمت ہائے نبوت بھی ختم۔ اگر اب نبی کو مانا جائے گا تو قرآن پاک کی تکذیب ہوگی اور آدمی مرتد ہو جائے گا۔ اس لئے قادیانی اسلام سے خارج ہوگئے۔
۳… ’’انما انت منذرولکل قوم ھاد‘‘{بیشک آپ (اے محبوب) ہر قوم کے لئے ڈرانے والے اورہدایت کرنے والے ہیں۔}
اس سے بھی ثابت ہوا کہ جب آپﷺ ہر قوم کے ہادی ہوئے۔ تو اب دوسرے نبی کی حاجت نہیں۔ جب تک ایک ایک قوم کے ہادی بن کر نبی آئے، ضرورت رہی۔ جب سب کے ہادی آگئے۔ دروازہ نبوت بندہوگیا۔ مرزا غلام احمد قادیانی کا دعویٰ جھوٹا اور وہ مرتد ہوگیا۔
۴… ’’قل یاایھاالناس انی رسول اﷲ الیکم جمیعان الذی لہ ملک السموت والارض‘‘ {اے (محبوب) آپ کہہ دیجئے کہ میں تمہارے تمام لوگوں کی طرف اﷲ کا رسول ہوں وہ اﷲ کے لئے ملک ہے آسمانوں کا اورزمینوں کا۔}
اب جو شخص اس آیت کو پڑھ کر قیامت تک کسی اور کو نبی مانے گا۔ اس آیت کی تکذیب کر کے کافر اور مرتد ہو جائے گا۔ مرزائی ہوش میں آئیں۔
۵… ’’والذین یؤمنون بما انزل الیک وما انزل من قبلک وباالاخرۃ ھم یوقنون اولئک علی ھدی من ربھم واولئک ھم المفلحون (الم:۵)‘‘
{اور وہ کہ ایمان لائیں اس پر جو اے (محبوب) تمہاری طرف اترا اور جو تم سے پہلے اترا اورآخرت پر یقین رکھیں وہی لوگ اپنے رب کی طرف سے ہدایت پر ہیں اور وہی مراد کو پہنچنے والے۔}
اس آیت شریفہ میں نزول قرآن اور اس کی صداقت پر ہدایت خدا سے ڈرنے والوں کے لئے جو غیب پر ایمان اور نماز اور نفقہ پر قائم ہیں۔ بعد ان کے ایمان والوں کا تذکرہ ہے۔ یعنی اے محبوب جو ہم نے تم پر اتارا ہے اور جو تم سے پہلے اترا ہے۔ یعنی آپؐ پر اور سابقین پر الیک اور