اسی واسطے مرزا احمد بیگ کے داماد کا تو یہی قصور تھا کہ اس نے مرزا احمد بیگ کی لڑکی سے شادی کر لی تھی اور باوجود منع کرنے کے باز نہ آیاتھا۔ اسے جرم کے بدلہ میں اس کو موت۱؎کی سزا کا حکم سنایاگیا تھا۔ مگر تاہم ابھی اس نے نہ اپنی لڑکی کو طلاق دی اور نہ گھر سے نکالا۔
اہل انصاف خیا ل فرمائیں کہ پھر مرزا احمدبیگ کے داماد نے کس بات سے توبہ کی جس کے باعث اس کی موت میں تاخیر ڈالی گئی یہ تو ایسا ماجرا ہے جس کی کہاوت مشہورہے کہ (نہ مانیں گے اور نہ جھوٹے ہوںگے) بیشک جو شخص ایماناً اور انصافاً بلاتعصب و طرفداری کے مرزا قادیانی کے ان الہامات اور خطوط کو دلی توجہ سے پڑھے یا سن کر غور کرے گا اس پرآفتاب کی طرح روشن ہو جائے گا کہ مرزا قادیانی اپنی نفسانی خواہشات اورشہوت پرستی کو پورا کرنے کے لئے کوئی حیلہ و مکر باقی نہیں چھوڑا یہاں تک کہ کئی دفعہ خدا وند صادق الوعد پر بھی جھوٹ بولا جس کے بدلے میں اﷲ تعالیٰ نے اس کو تمام دنیا میں ذلیل اور خوار اور شرمسار کیا کہ زبان سے بیان کرنے کی حاجت نہیں۔ کیونکہ طالبان حق کے د ل کی تسلی کے واسطے اس قدر بیان کرنا کافی ہے اورضد اور تعصب کا مرض تو لاعلاج ہے اور نیز ہدایت سب کی اﷲ تعالیٰ کے اختیار میں ہے اور وہی سب کا ہادی ہے۔
التماس بدرگاہ خدا وند تعالیٰ
اے میرے مالک ومولیٰ میں تیری ہی جناب میں بصدق دل التجا کرتاہوں کہ اپنی خاص اورعام رحمت سے تمام اہل اسلام کو اور اس عاجز کو دجال اور شیطان کے دھوکہ سے بچا اور نیز یہ بھی التماس ہے کہ جیسے تو نے محض اپنی خاص مہربانی سے مجھ کو اس کتاب کی تالیف کی توفیق عطا فرمائی ورنہ میری لیاقت کیا ۔ویسی ہی اس کو اپنی عام مہربانی سے لوگوں میں عام مقبول کر اور جو شخص اس کو پڑھے یا سنے اس کو اپنی طرف سے حق بات کے قبول کرنے کی توفیق عطا فرما اور اس کو اس راستہ کی طرف کر جو تیری مرضی کے مطابق ہو۔ آمین!
’’الحمدﷲ رب العٰلمین، اللھم انی اعوذبک من عذاب القبر و اعوذبک من فتنۃ المسیح الدجال و اعوذبک من فتنۃ المحیاوفتنۃ الممات، آمین ثم آمین‘‘
۱؎ مرزا قادیانی اگر لیکھرام کی طرح کوئی الہامی فرشتہ احمد بیگ کے داماد کو قتل کرنے کے واسطے بھیج دیتا تو مرزا کی یہ رسوائی نہ ہوتی۔