اﷲ تعالیٰ خوب جانتا ہے کہ مجھ کو آپ سے کس طرح سے فرق نہ تھااور میں آپ کو غریب طبع اور نیک خیال آدمی اور اسلام پرقائم سمجھتاہوں۔ لیکن اب جو آپ کو ایک خبر سناتاہوں۔ آپ کو اس سے بہت رنج گزرے گا۔ مگر میں محض للّٰہ ان لوگوں سے تعلق چھوڑنا چاہتاہوں۔ جو مجھے ناچیز بتاتے ہیں اوردین کی پرواہ نہیں کرتے۔ آپ کو معلوم ہے کہ مرزا احمد بیگ کی لڑکی کے بارہ میں ان لوگوں کے ساتھ کس قدر میری عداوت ہورہی ہے۔ اب میں نے سنا ہے کہ عید کی دوسری یا تیسری تاریخ کو اس لڑکی کا نکاح ہونے والا ہے اور آپ کے گھر کے اس لوگ اس مشورہ میں ساتھ ہیں۔ آپ سمجھ سکتے ہیں کہ اس نکاح کے شریک میرے سخت دشمن۱؎ ہیں۔ بلکہ میرے کیا دین اسلام کے سخت دشمن ہیں۔ عیسائیوں کو ہنسانا چاہتے ہیں۔ ہندوؤں کو خوش کرنا چاہتے ہیں اور اﷲ رسول کے دین کی کچھ پرواہ نہیں رکھتے اور اپنی طرف سے میری نسبت ان لوگوں نے پختہ ارادہ کر لیا ہے کہ اس کو خوار کیا جائے۔ ذلیل کیا جائے۔ روسیاہ کیا جائے۔ یہ اپنی طرف سے ایک تلوار چلانے لگے ہیں۔ اب مجھ کو بچا لینا اﷲ تعالیٰ کا کام ہے۔ اگر میں ۲؎ اوسکا ہوں گا تو ضرور مجھے بچائے گا۔ اگر آپ کے گھر کے لوگ سخت مقابلہ کرکے اپنے بھائی کو سمجھاتے تو کیوں نہ سمجھتا۔ کیا میں چوہڑایا چمارتھا۔ جو مجھ کو لڑکی دینا عار یا ننگ تھی۔ بلکہ وہ تو اب تک ہاں سے ہاں ملاتے رہے اور اپنے بھائی کے لئے مجھے چھوڑ دیا اور اب اس لڑکی کے نکاح کے لئے سب ایک ہوگئے۔ یوں تو مجھے کسی کی لڑکی سے کیا غرض کہیں جائے مگر یہ تو آزمایا گیا کہ جن کو میں خویش سمجھتاتھااور جن کی لڑکی کے لئے چاہتا تھا کہ اس کی اولاد ہو اور وہ میری وارث ہو۔ وہی میرے خون کے پیاسے وہی میری عزت کے پیاسے ہیں کہ چاہتے ہیں کہ خوار ہو اس کا روسیاہ ہو۔ خدا بے نیاز ۳؎ ہے۔ جس کو چاہے روسیاہ کرے۔
۱؎ کوئی مرزا قادیانی سے دریافت تو کرے کہ آپ کے دشمن تو وہ لوگ اس واسطے ہوئے کہ آپ کو انہوں نے وہ لڑکی نہ دی کہ جس کی محبت میں آپ کا دل بیقرار ہوا۔
۲؎ بقول مرزاقادیانی صاف ظاہر ہے کہ اگر میں خدا کا ہون گا تو خدا مجھے بچا لے گا۔ یعنی مرزا احمد بیگ کی لڑکی کی شادی مجھ سے کی جائے گی ورنہ میں خوار اور ذلیل اور روسیاہ ہوںگا۔ جب کہ ان لوگوں نے پختہ ارادہ کر لیا ہے۔ پس مرزا قادیانی خدا کے نہ تھے کیونکہ شادی کسی اور شخص سے ہوگئی۔
۳؎ دیکھومسیح موعود کے مدعی کو عشق کی آگ جلارہی ہے اوربذریعہ خط و کتابت اپنے عشق کو پورا کرنے کے لئے کتنے حیلہ سازیاں کررہے ہیں۔ خدا کی پناہ ایسے شخص کی صحبت سے۔