ترجمہ… میں کشتہ محبت ہوں اور تمہارے حسین کو دشمنوں نے قتل کیا۔ پس (ہم دونوںکا) فرق واضح اورروشن ہے۔ مگر یہ نہ بتایا کہ کس کی محبت کا کشتہ ہے؟ پٹی والی کا…
ازکوزہ ہماں تراو دکہ دروست
نبوت قادیان کی فصاحت و بلاغت
’’اے بدذات فرقہ مولویاں! تم کب تک حق کو چھپاؤ گے۔ کب وہ وقت آئے گا کہ تم یہودیانہ خصلت کو چھوڑو گے۔ اے ظالم مولویو! تم پر افسوس کہ تم نے جس بے ایمانی کا پیالہ پیا۔ وہی عوام کا الانعام کو بھی پلادیا۔ ‘‘(انجام آتھم حاشیہ ص۲۱، خزائن ج۱۱ ص۲۱)ہائے افسوس میرا مرید بننے سے مولویو! تم نے کیوں روک دیا۔ ہمارے دعوے پر آسمان نے گواہی دی۔ مگر اس زمانے کے ظالم مولوی اس سے بھی منکر ہیں۔خاص کر رئیس الدجالین ’’عبدالحق غزنوی‘‘ اوراس کا تمام گروہ علیہم لعن اﷲ الف الف مرۃ۔‘‘ (انجام آتھم ضمیمہ ص۴۶، خزائن ج۱۱ص۳۱۷)
’’نامعلوم کہ یہ جاہل اوروحشی فرقہ اب تک کیوں شرم و حیاء سے کام نہیں لیتا۔‘‘
(ضمیمہ انجام آتھم ص۵۸، خزائن ج۱۱ص۳۴۲)
’’ان میری کتابوں کو ہر مسلمان محبت سے دیکھتا ہے اور ان کے معارف سے فائدہ اٹھاتا ہے اور مجھے قبول کرتا ہے ۔ مگر رنڈیوں (کنجریوں) کی اولاد جن کے دلوں پر خدا نے مہر کر دی۔ وہ مجھے قبول نہیں کرتے۔‘‘ (آئینہ کمالات اسلام ص۵۴۷،۵۴۸، خزائن ج۵ص ایضاً)
’’میرے مخالف جنگلو ں کے سور ہیں اور ان کی عورتیں کتیوں سے بڑھ کر ہیں۔‘‘
(نجم الہدیٰ ص۱۰،خزائن ج۱۴ص۵۳)
خلاصہ… ’’جو میری تصدیق و تائید نہیں کرے گا۔ توصاف سمجھا جائے کہ کہ اس کو ولد الحرام بننے کا شوق ہے اور حلال زادہ نہیں۔‘‘ (انوار الاسلام ص۳۰، خزائن ج۹ص۳۱)
’’خدا نے مجھے ہزارہا نشانات دیئے ہیں۔ لیکن پھر بھی جو لوگ انسانوں میں سے شیطان ہیں۔ وہ نہیں مانتے۔‘‘ (چشمہ معرفت ص۳۱۷، خزائن ج۲۳ص۳۳۲)
’’غیر احمدی ہندو اور عیسائیوں کی طرح کافر ہیں۔‘‘ (ملائکۃ اﷲ، مولفہ بشیر الدین ص۴۶)
’’کل مسلمان جو حضرت مسیح موعود(مرزا) کی بیعت میں شامل نہیں ہوئے۔ خواہ انہوں نے حضرت مسیح موعود کا نام بھی نہیں سنا۔ وہ کافر اور دائرئہ اسلام سے خارج ہیں۔ میں تسلیم کرتا ہوں کہ یہ میرے عقائد ہیں۔‘‘ (آئینہ صداقت، مولفہ مرزا بشیر الدین ص۳۵)