M
پیش لفظ
فرنگی سیاست کے برگ وبار کے زیرعنوان مولاناعبدالحق نے اس مختصر مگر جامع کتابچہ میں نہایت اختصار کے ساتھ ہندوستان میں انگریز کی عملی سیاست کا خاکہ اس کے معاونین کی ہمدردانہ تحریروں کی شکل میں پیش کیا ہے۔ مسلمانان پاکستان خوش نصیب و بافخر ہیں کہ انہوں نے فرنگی کی غلامی سے آزادی حاصل کر لی ہے اور تاج برطانیہ کو سات سمندر پار پھینک دیا ہے۔ دراصل ہماری آزادی کا صرف یہی معنی و مفہوم فرنگی کے بھاری بھرکم جسم کو سمندر پار دھکیلنا ہی نہیں بلکہ فرنگی کے ان معاونین کا قلع قمع بھی کرنا ہے جو کہ نہ صرف فرنگی کے زبردست حامی و معاون تھے۔ بلکہ آج پاکستان کے ۲۳ سالہ قیام کے بعد اس کی بہترین یادگار بھی ہیں۔ ہماری بدقسمتی کی یہ انتہاء ہے کہ وہی فرنگی نواز افراد حکومت کی کلیدی اسامیوںپرمتمکن ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ آزادی کے بعد ذہنی طور پر فرنگی تہذیب سے نجات نہیں پا سکے۔ ہندوستان میں فرنگی حکومت کا واحد ستون مرزا غلام احمد قادیانی تھا۔ جیسا کہ اس کتابچہ سے صاف عیاں ہے مکمل اورذہنی آزادی کے لئے قادیانی کے مقلدین کا محاسبہ نہایت ضروری ہے۔
منہاج سابق ڈیوڈ منہاس … ۲۰؍مارچ ۱۹۷۰ء
تمہید
مذہبی الفت و مودۃ انسانی فطرہ و سرشت کے خمیر میں روز اوّل ہی سے خدا وند قدوس کی طرف سے اس طرح ودیعت رکھی گئی ہے کہ بسا اوقات انسان اس جذبہ قویہ کی قوت مؤثرہ کے تاثر کی بناء پر ایثار نفس کی قربانی سے بھی دریغ نہیں کرتا۔ فرنگی درند ے جوع الارض کے جذبہ حریصہ دنیہ کی تسکین کے لئے جس وقت سرزمین ہندوستان میں تجار کے بھیس میں وارد ہو کر تاج دار بن گئے۔ تو انہوں نے اپنے اقتدار کو استحکام او ر ابدی دوام بخشنے کے لئے انسانی فطرت کے اسی جذبہ