عوام کو گالیاں
مرزا قادیانی کہتے ہیں:
ان العدیٰ صاروخنازیرالفلا
نساء ھم من دونھن الا کلب
یعنی دشمن ہمارے بیابانوں کے خنزیر ہوگئے اور ان کی عورتیں کتیوں سے بڑھ کر ہیں۔‘‘
(نجم الہدیٰ ص۱۰،خزائن ج۱۴ص۵۳)
۲… ’’تلک کتب ینظرالیھا کل مسلم بعین المحبۃ والمودۃ وینتفع من معارفھا ویقبلنی ویصدق دعوتی الا ذریۃ البغایا‘‘ یعنی میری کتابوں کو ہر مسلمان محبت کی نگاہ سے دیکھتاہے اور ان کے معارف سے فائدہ اٹھاتا ہے اور مجھے قبول کرتا ہے اور میری دعوت کی تصدیق کرتا ہے سوائے بدکار عورتوں کی اولاد کے۔‘‘
(آئینہ کمالات اسلام ص۵۴۷، خزائن ج۵ص۵۴۷)
دیکھا یہ ہے مرزا قادیانی کی تعلیم اور اس کی تہذیب :
ہم آہ بھی کرتے ہیں تو ہو جاتے ہیں بدنام
وہ قتل بھی کرتے ہیں تو چرچا نہیں ہوتا
بس ہم یہی کہتے ہیں کہ ان رنگین و مرصع گالیوں کے لائق مرزا قادیانی ہیں لہٰذا ہم ان کا ثواب مرزا قادیانی کی روح کو بخشتے ہیں۔
لطیفہ
مرزا قادیانی کا بڑالڑکا فضل احمد مرزا قادیانی پر ایمان نہیں لایا اور مرزا قادیانی کی زندگی میں فوت ہوگیا تو اس کا آپ خود فیصلہ کریں کہ وہ کیا بنا اور اس کی والدہ کیابنی؟
مرزائی عذر
مرزائی یہ عذر کرتے ہیں کہ مرزا قادیانی نے جوابی طورپر گالیاںدیں اور یہ سخت کلامی ہے گالیاں نہیں ہیں۔
جواب… یہ عذر بالکل غلط ہے کیونکہ مرزا قادیانی خود کہتے ہیں’’میں نے جوابی طور پر کسی کو گالی نہیں دی۔‘‘ (مواہب الرحمن ص۱۸،خزائن ج۱۶ص۲۳۶)
خواہ مخواہ اس کی بدزبانی کو چھپانے کے لئے تاویلیں کرتے ہیں اوراگر یہ گالیاں نہیں ہیں تو ہم مرزائی امت کو یہ کہہ سکتے ہیں کہ وہ سب ذریۃ البغایا خنازیر الفلاء اور کلاب ہیں ۔ کوئی