آںخدائے کہ از واہل جہاں بیخبراند
برہمن جلوہ ہنود است اگر اہلی بپذیر
اس نے چلا چلا کر خواب گراں میںسونے والوں کو جگایا اوربتایا کہ میں نے ایک بیش قیمت ہیراپایا ہے اور وہ ہیرا خدا ہے۔ اب اس وقت اسی رنگ میں اس نے للکار کر کہا کہ ’’ان کنتم تحبون اﷲ فاتبعونی یحببکم اﷲ ویغفرلکم ذنوبکم‘‘یعنی میری اطاعت کرو محبوب الٰہی بن جاؤ گے۔گناہ سوز فطرت تمہیں دی جائے گی۔ احمد کی اطاعت اور محمد کی اطاعت ایک ہی ہے۔ اس وقت اسم احمد کی تجلی ہورہی ہے۔‘‘
ف… اس عبارت میں اہل انصاف کے لئے چند امور غور طلب ہیں۔
۱… خدا دنیا کی نظروں سے پوشیدہ ہو چکاتھا۔
۲… وہ خدا جو علی کل شی قدیر ہے۔ آدمیوں نے ظلم اور زور کی راہ سے اس کی کرسی پر ایک عورت کے بچے کو بٹھادیا۔
۳… خدا نے اپنی چمکار غلام احمد کے وجود میں دکھائی۔
۴… غلام احمد نے ایک بیش قیمت ہیراپایا۔ وہ ہیرا خدا ہے۔
۵… بقول عبدالکریم اگر کوئی شخص خدا کا دوست بننا چاہے تو مرزا غلام احمد کی اطاعت کرے۔
۶… غلام احمد اور محمد کی اطاعت ایک ہی ہے۔
۷… اس وقت اسم احمد کی تجلی ہو رہی ہے۔
بے جا تعریف اور نکما فخر تو ایسا ہی ہو اور اپنے کہنے کی آپ ہی تصدیق کرنا کیا عمدہ ثبوت ہے۔ اﷲ تعالیٰ تمام مسلمانوںکوغلط فہمی سے بچاوے۔ آمین۔ ثم آمین۔ ولعنۃ اﷲ علی الکاذبین۔
ایک اورعجیب حال سنو اورتوبہ کرو۔دیکھو رسالہ (دافع البلاء مورخہ ۲۳؍اپریل ۱۹۰۲ء ص۸، خزائن ج۱۸ ص۲۲۸) میں مرزا قادیانی اپنے عربی الہام کا ترجمہ کرتے ہیں۔ اصل عبارت نقل کرتاہوں:
’’یہ دن خدا کی مدد اور فتح کے ہوںگے۔ میں نے تجھ سے ایک خرید وفروخت کی ہے۔ یعنی ایک چیز میری تھی جس کا تو مالک بنایا گیا اور ایک چیز تیری تھی جس کا میں مالک بن گیا۔ تو بھی