ایک قسم کے اعتراض کرنے والے ہوتے ہیں۔ طبابت کی رو سے بھی ہیئت کی رو سے بھی طبعی کے رو سے بھی جغرافیہ کے رو سے بھی ،الخ۔‘‘
۲… (ملفوظات احمدیہ ص۱۶۵ حصہ اول سلسلہ اشاعت لاہوری)’’بڑا معجزہ علمی معجزہ ہوتا ہے۔‘‘
۳… (نور الحق ص۷۲حصہ دوم، خزائن ج۸ص۲۷۲)’’ان اﷲ لایترکنی علی خطاء طرفۃ عین ویعصمنی عن کل مین‘‘
۴… (مواہب الرحمن ص۳، خزائن ج۱۹ص۲۲۱)’’کلما قلت قلت عن امرہ وما فعلت شیئا عن امری‘‘
امر دوم:مرزا کے اغلاط علم حساب
۱… (آئینہ کمالات اسلام مطبوعہ ریاض ہند پریس ۱۸۹۳ء ص۲۸۶حاشیہ، خزائن ج۵ص۲۸۶)’’والد اس عورت کا (یعنی محترمہ محمدی بیگم) نکاح سے چوتھے مہینے مطابق پیش گوئی فوت ہوگیا۔ یعنی نکاح ۷؍ اپریل ۱۸۹۲ء کو ہوا اور وہ ۳۱؍ستمبر۱۸۹۲ء کو بمقام ہوشیار پور فوت ہوگیا۔‘‘
۲… (آئینہ کمالات اسلام ص۳۱۲ حاشیہ، خزائن ج۵ص۳۱۲)’’نکاح کے چھٹے مہینے پیش گوئی کی میعاد میں مر گیا۔‘‘
۳… (آئینہ کمالات اسلام مطبوعہ ریاض ہند پریس س۲۸۰، خزائن ج۵ص ایضاً)’’۷؍اپریل ۱۸۹۲ء کو اس لڑکی کا دوسری جگہ نکاح ہو گیا اور ۳۱؍ستمبر ۱۸۹۲ء کو یہ پیش گوئی پوری ہوئی۔‘‘
۴… (آئینہ کمالات اسلام ص۳۲۵، خزائن ج۵ ص ایضاً)’’پیش گوئی جو لڑکی کے باپ کے متعلق ہے۔ جو ۳۱؍ستمبر ۱۸۹۲ء کو پوری ہو گئی۔‘‘
منظور الٰہی مرزائی نے یہی غلطی کی۔ دیکھو(البشریٰ ص۱۱ج۲) ’’۷؍اپریل ۱۸۹۲ء کو اس لڑکی کا دوسری جگہ نکاح ہوگیا اور ۳۱؍ستمبر ۱۸۹۲ء کو احمد بیگ ہوشیار پور میں فوت ہو گیا۔‘‘
فضل الٰہی مرزائی نے یہی ٹھوکر کھائی۔ دیکھو (الحکم نمبر۱۸ج۱۰ کالم۴ بابت ۲۴؍مئی ۱۹۰۶ئ)
’’ مرزا احمد بیگ ۳۱؍ستمبر ۱۸۹۲ء کو ٹھیک چوتھے مہینے بعد نکاح کے جو ۷؍اپریل ۱۸۹۲ء کو ہوا تھا مر گیا۔‘‘
۵… (تریاق القلوب ص۴۱، خزائن ج۱۵ص۲۱۷)’’مگر اس لڑکے نے پیٹ ہی میں دو مرتبہ باتیں کیں اور پھر اس کے بعد ۱۴؍جون ۱۸۹۹ء کو وہ پیدا ہوا اور جیسا کہ وہ چوتھا لڑکا تھا۔ اسی مناسبت کے لحاظ سے اس نے اسلامی مہینوں میں سے چوتھا مہینہ لیا۔ یعنی ماہ صفر اورہفتے کے دنوں میں سے چوتھا دن لیا۔ یعنی چہار شنبہ…پایا۔‘‘