mojod nhi,107
تقریر ترمذی (جو بعد میں’’العرف الشذی‘‘کے نام سے مشہور ہوئی) کے آپ نے دو نسخے تیار کئے۔ ایک حضرت شاہ صاحبؒ کی خدمت میں پیش کرنے کے لئے اور ایک اپنے لئے۔ جو نسخہ حضرت شاہ صاحبؒ کے پاس رہا۔ اس پر اپنے قلم سے کئی مقامات پر مختصر حواشی (نوٹ) تحریر کئے۔ جو بعد میں دوسرے نسخے پربھی منتقل کر لئے گئے۔
’’العرف الشذی‘‘ کی تالیف پر حجۃ الاسلام حضرت مولانا محمد انور شاہ صاحب کشمیریؒ کس قدر خوش ہوئے اور آپ نے اسے کس قدر پسند فرمایا۔ اس امر کا اندازہ اس بات سے ہو سکتا ہے کہ دوسرے سال حضرت شاہ صاحبؒ نے مولانا محمد چراغ صاحبؒ سے کہا کہ حضرت شیخ الہند مولانا محمود الحسن صاحبؒ رہا ہوکر تشریف لے آئے ہیں۔ آپ اس سال حضرت شیخ الہندؒ کی تقریر ترمذی بھی نوٹ کریں۔ اس حکم کی تعمیل کی خاطر آپ پھر دیوبند حاضر ہوئے۔ لیکن دوبارہ سیاسی سرگرمیوں میں مشغول ہوجانے کی وجہ سے حضرت شیخ الہندؒ اس دفعہ ترمذی شریف کی تدریس شروع نہ کر سکے۔
خیال تھا کہ جب بھی حضرت شیخ الہندؒ سیاسی سرگرمیوں سے فارغ ہوکر ترمذی شریف پڑھانا شروع کریںگے۔ مولانامحمد چراغ صاحبؒ ان کی تقریر کو ضبط تحریر میں لانا شروع کر دیں گے۔ لیکن چند ماہ بعد ہی حضرت شیخ الہند ؒ اس دارالفناء کو چھوڑ کر عازم دارالبقاء ہوگئے۔ رحمۃ اﷲ علیہ رحمۃ واسعۃً!