معلوم ہوگا جیسے اب غلہ اور ہر ایک چیز کا نرخ عام طور پر ہمیشہ کم رہتا ہے۔ اس کی نظیر پہلے زمانوں میں کہیں نہیں پائی جاتی اور کیوں جناب؟ اب بھی لوگ مردے اور ہڈیاں کھاتے ہیں؟ (ناظم) روحانی طور پر صداقت اور امانت اور دیانت کا قحط ہوگیا ہے اور مکروفریب اور علوم وفنون مظلمہ دخان کی طرح دنیا میں پھیل گئی ہیں۔‘‘ (ازالہ ص۵۱۳، ۵۱۴، خزائن ج۳ ص۳۷۵، ۳۷۶)
۲… ’’دجال‘‘ جس کے آنے کا انتظار تھا۔ یہی پادریوں کا گروہ ہے جو ٹڈی کی طرح دنیا میں پھیل گیا ہے۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۴۹۵،۴۹۶، خزائن ج۳ ص۳۶۶)
’’دجال کا گدھا ریل گاڑی ہے۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۶۸۵، خزائن ج۳ ص۴۷۰)
۳… ’’دابۃ الارض علماء اور واعظین ہیں۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۶۸۶، خزائن ج۳ ص۴۷۰)
۴… ’’مغرب کی طرف سے آفتاب کا چڑھنا۔ یہ معنی رکھتا ہے کہ ممالک مغربی جو قدیم سے ظلمت کفروضلالت میں ہیں آفتاب صداقت سے منور کئے جائیں گے۔‘‘
(ازالہ اوہام ص۵۱۵، خزائن ج۳ ص۳۷۶،۳۷۷)
۵… ’’اس جگہ درحقیقت مسیح ابن مریم کا ہی دوبارہ دنیا میں آجانا ہرگز مراد نہیں ہے بلکہ خدا تعالیٰ نے میرے پر منکشف کیا ہے کہ وہ مسیح موعود میں ہوں۔‘‘
(ازالہ اوہام ص۳۸، خزائن ج۳ ص۱۲۲)
۶… یاجوج ماجوج کی نسبت توفیصلہ ہوچکا ہے۔ یہ جو دنیا کی بلند اقبال قومیں ہیں جن میں سے ایک انگریز اور دوسرے روس ہیں۔ یہ دونوں قومیں بلندی سے نیچے کی طرف حملہ کررہی ہیں۔
(ازالہ اوہام ص۵۰۲، خزائن ج۳ ص۳۶۹)
’’یاجوج ماجوج کا حال بھی سمجھ لیجئے یہ دونوں پرانی قومیں ہیں ان دو نوں قوموں سے مراد انگریز اور روس ہیں۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۵۰۸، خزائن ج۳ ص۳۷۳)
معزز ناظرین! آپ نے دیکھا کہ مرزا قادیانی نے حدیث کے معنوں میں تاویل سے کام لیکر کیسی صفائی سے انکار کی راہ اختیار کی ہے۔ آخر کیوں؟ اس لئے کہ ان کا ایمان ہے کہ انبیاء سے بھی اجتہاد کے وقت امکان سہو وخطا ہے۔ (ازالہ اوہام ص۲۸۰، خزائن ج۳ ص۴۷۱) اور آپ یعنی رسول اﷲﷺ نے امت کے سمجھانے کے لئے بعض پیش گوئیوں کے سمجھنے میں خود اپنا غلطی کھانا بھی ظاہر فرمایا۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۱۶۹، خزائن ۳ ص۲۰۵)
پس اسی بناء پر وہ کہتے ہیں کہ ’’اگر آنحضرتﷺ پر ابن مریم اور دجال کی حقیقت کاملہ