نظر میں ہدایت کے راستے صاف کردیتا ہے۔‘‘ اور فرمایا:
’’والذین جاہدوا فینالنہدینہم سبلنا (العنکبوت: ۶۹)‘‘ جو قوم میرے مذہب میں سعی اور توجہ سے کام لیتی ہے اس کے سامنے ہم اپنے راستے کھول دیتے ہیں۔‘‘
اس باب ہدایت کا مہیا کرنا انسان کے ذمہ ہے اور ہدایت منجانب اﷲ نازل ہوتی ہے۔ غرضیکہ جو نفوس تردد اور شک میں پڑے ہوئے ہوں ان کو کوشش اور دعا سے کام لینا چاہئے اور یہ دعا جو خود اس پر برکت وجود سے جو سرچشمہ رحمت ہے ثابت ہے اختلاف خیالات کے وقت بہت مفید ہے۔
’’اللہم رب جبریل ومیکائیل واسرافیل فاطر السموت والارض عالم الغیب والشہادۃ انت تحکم بین عبادک فیما کانوا فیہ یختلفون اہدنی لما اختلف فیہ من الحق باذنک انک تہدی من تشاء الیٰ صراط مستقیم‘‘
یہ دعا آنحضرت کی زبان مبارک سے بالاسناد صحیح مسلم میں مروی ہے۔
بسم اﷲ الرحمن الرحیم۰نحمدہ ونصلی علیٰ رسولہ الکریم!
سوال… نبی کی تکذیب سے خلق اللہ پر عذاب نازل ہوتا ہے۔ مرزا قادیانی کی تکذیب سے بھی مخلوقات میں طاعون رونما ہوئی اس لئے مرزا قادیانی نبی ہیں۔
نزول عذاب کے دو موجب ہیں، انکار نبوت اور کثرت معاصی
موجب اوّل پر شہادتیں
ضمن اوّل… دنیا میں عذاب کا نازل ہونا انکار نبی سے مخصوص نہیں۔ اکثر اوقات حکم عدولی، معصیت الٰہی خدا کے غضب وقہر کا موجب ہوتی ہے اور گناہوں کی شامت عذاب کی شکل اختیار کرکے دنیا کو تازیانہ عبرت سے متنبہ کرتی ہے گویا نزول عذاب کے دو اسباب ہیں۔ انکار نبوت اور کثرت معاصی، موجب اول پر چنداں شہادت درکار نہیں۔ سارا قرآن ان اقوام کے قصوں سے مملو ہے جو راست باز جماعت انبیاء کی مخالفت کرکے مستوجب لعنت ہوئے اور ان پر ایسا عذاب آیا کہ وہی صفحہ ہستی سے نیست ونابود ہوگئے البتہ اجمالی ثبوت کے طور پر چند شہادتیں قرآن سے ذکر کرتے ہیں جن سے اصل مسئلہ کی حقیقت پر بقدر ضرورت روشنی پڑے گی۔
اوّل… ’’اولا یرو ن انہم یفتنون فی کل عام مرۃ او مرتین ثم لا یتوبون ولا ہم یذکرون(التوبہ:۱۲۶)‘‘
کیا وہ نہیں سوچتے کہ ہر سال ایک دفعہ یا دو دفعہ ان پر عذاب نازل ہوتا ہے۔