M!
عرض مرتب
الحمدﷲ وکفٰی وسلام علیٰ عبادہ الذین اصطفٰے امابعد!
قارئین کرام! لیجئے اﷲ رب العزت کے فضل وکرم واحسان سے احتساب قادیانیت کی جلد اڑتالیس(۴۸) پیش خدمت ہے۔ اس جلد میں سب سے پہلے:
۱… تبلیغی تحفہ: جناب مولانا ابوعمر عبدالعزیز نے سوال وجواب پر یہ رسالہ مرتب کیا۔ جمادی الثانی ۱۳۵۱ھ مطابق اکتوبر ۱۹۳۲ء میں اوّلاً لاہور سے شائع ہوا۔ اس جلد میں پیش خدمت ہے۔
۲… الحق المبین: مولانا حکیم عبدالغنی ناظم، جھیورانوالی ضلع گجرات نے اس کو ۱۹۳۴ء میں مرتب کیا۔ موصوف کے متناقضات مرزا، واعتقادات مرزا پر بھی دو رسائل ہیں۔ لیکن وہ دستیاب نہ ہو پائے۔ اخبار ’’روزنامہ احسان لاہور‘‘ کی اشاعت ۲۴؍دسمبر ۱۹۳۴ء میں قادیانیوں کے نوسوال شائع ہوئے۔ جس کا مسلمانوں سے جواب طلب کیاگیا تھا۔ مولانا عبدالغنی صاحب نے ’’الحق المبین‘‘ کے نام سے ہر سوال کا تفصیلی جواب دیا۔ جس سے یہ کتاب تیار ہوگئی۔ خوب معلوماتی اور ثقاہت سے بھرپور کتاب ہے۔ مولاناعبدالغنی صاحب کا ۲۰؍مئی ۱۹۶۶ء کو وصال ہوا۔
۳… مرزائی حقیقت کا اظہار: حضرت مولانا عبدالعلیم صدیقی قادری حنفی میرٹھیؒ ماریشس میں عرصہ تک قیام پذیر رہ کر خدمت اسلام کا فریضہ سرانجام دیتے رہے۔ آپ کی تبلیغ حق سے سینکڑوں بندگان خدا غیرمسلم افراد نے اسلام قبول کیا۔ ان میں قادیانی بھی تھے جو مولانا شاہ عبدالعلیم صدیقی کی تبلیغ اسلام سے مسلمان ہوئے۔ ان دنوں ماریشس میں قادیانیوں کا مربی ایک حافظ قادیانی تھا۔ مولانا شاہ عبدالعلیم صاحب کی للکار حق کے باوجود کبھی روبرو آنے کی جرأت نہ کر پایا۔ مولانا شاہ عبدالعلیم صاحب نے ایک جلسہ میں اعلان فرمایا کہ میں اب ماریشس چھوڑ کر دوسرے ملک جارہا ہوں۔ ابلیس اعظم نے اس قادیانی مربی کے کان میں پھونک مار دی کہ اب موقع ہے ڈینگ پے ڈینگ مار کر حماران قادیان کے سامنے نمبر بنالو۔ اس نے ایسے وقت میں دو پمفلٹ لکھ کر شائع کئے۔ جن دنوں مولانا شاہ عبدالعلیم سفر کے لئے پابرکاب تھے ان پمفلٹوں کی تقسیم ہوگئی۔ آپ نے پمفلٹ لیا۔ بحری جہاز کا سفر تھا۔ جتنے دن جہاز میں رہے ان تمام پمفلٹس کا جواب لکھ دیا۔ قادیانی پمفلٹوں کا نام اظہار حقیقت نمبر۱،۲،۳ تھا۔ مولانا نے سب کا جواب ’’مرزائی اظہار حقیقت‘‘ کے نام سے یہ جامع کتابچہ مرتب فرمادیا۔ یکم؍مئی ۱۹۲۹ء کو یہ مکمل ہوا۔ مولانا شاہ عبدالعلیم صدیقی کا ۲۴؍اگست ۱۹۵۴ء کو