قرآن شریف میں مختلف مقامات پر مختلف اغراض کے لئے خداتعالیٰ نے بیان فرمایا۔جن اغراض کی فہرست ہم ناظرین کو دکھلا چکے ہیں۔
اختلاف عقائد
الغرض چونکہ سب اعتقادات یہود اورنصاریٰ محض بہتان تھے۔لہٰذا پروردگار نے کسی جگہ اعتقاد یہود اورکسی جگہ نصاریٰ کی تردید فرمائی۔جولوگ مذکورہ بالا اغراض کا علم نہیں رکھتے ان کو شکوک باطلہ یہودیہ یانصاریہ پیدا ہوتے ہیں۔ چنانچہ مرزاقادیانی اسی یہودی اعتقاد کو پکڑ کر کلمات ناشائستہ بہتانیہ تاویلیہ افترائیہ خود غرضیہ خیالیہ وہمیہ نسبت عیسیٰ علیہ السلام اپنی کتابوں میں شائع کرتے ہیں۔چنانچہ عیسیٰ علیہ السلام کو شرابی، زانی ،فاحشہ عورتوں کا مال کھانے والا حتیٰ کہ ناجائز فطرتی بھی اپنے قلم سے لکھتے ہیں۔ نعوذ باﷲ منہا۔
حصہ اوّل!اغراض قرآنی متعلقہ حضرت مریم علیہا السلام کے بیان میں فصل اوّل
غرض اوّل… حقیقت پیدائش مریم علیھا السلام میں۔
سوال… بجناب باری تعالی والدہ مریم علیہا السلام :’’اذ قالت امراۃ عمران رب انی نذرت لک مافی بطنی محررا فتقبل منی انک انت السمیع العلیم۔فلما وضعتہماقالت رب انی وضعتہاانثی(آل عمران:۳۶،۳۵){جس وقت کہا بیوی عمران کی نے اے رب میرے تحقیق میں نے نذر کیا واسطے تیرے جو کچھ بیچ پیٹ میرے کے ہے ۔پس قبول کر مجھ سے بے شک تو سننے والا جاننے والا ہے۔ پس جب جنا اس کو کہ ااے میرے تحقیق میں نے جنا اس کولڑکی۔}
جواب… باری تعالیٰ آیت :’’واﷲ اعلم بما وضعت ‘‘{اوراللہ تعالیٰ خوب جانتا ہے جو کچھ جنا} اظہار والدہ مریم علیہا السلام آیت :’’ولیس الذکر کالانثٰی وانی سمیتہا مریم‘‘{اورنہیں مرد مانند عورت کے امر تحقیق میں نے نام رکھا اس کامریم} دعا والدہ مریم علیہا السلام وقت آزادگی مریم علیہا السلام :’’وانی اعیذھا بک وذریتہا من الشیطان الرجیم‘‘{اوربے شک میں نے پناہ دی اس کو ساتھ تیرے اوراولاد اس کی کو شیطان راندے ہوئے سے}
جواب… باری تعالیٰ آیت:’’فتقبلھا ربھا بقبول حسن وانبتہا نباتا حسنا‘‘{پس قبول کیا اس کو رب اس کے ساتھ قبول اچھے کے اوراگایا اس کو اگانا خوب اچھا۔}
غرض دوم… حقیقت پرورش مریم علیہا السلام کے بیان میں :’’وکفّلہا زکریا‘‘{اورسونپ