اب حسب عادت سابق نبی پیدا نہیں کر سکتا؟ اقول بالفرض والتقدیر جیسا کہ مرزاقادیانی کہتے ہیں کہ نبوت کا سلسلہ بند نہیں ہوا یا جیسا کہ حدیث میں آیا ہے کہ ہر صدی میں ایک مجددہوگا ۔تو ان کے پہلے کتنے مجددآئے اوران کے نام کیاہیںـ؟یا نبی آئے تو مرزاقادیانی کے پہلے کتنے نبی آئے اگر نہیں آئے اور یقینانہیں آئے تو آج تیرہ سو برس کے بعد مرزاقادیانی قادیان میں کہاں سے نبی پیدا ہوئے۔اگر مرزاقادیانی کااستدلال برائے چند ے صحیح مان لیا جائے تو آخر اس عرصہ طویل میں کیوں کوئی نبی پیدا نہیں ہوا؟:’’ھا برھانکم ان کنتم صادقین والاانماالوبال علیکم من الملک المتعال واﷲ علی مااقول وکیل ‘‘مرزاقادیانی کی یہ گستاخانہ تقریر وکفریہ کلمات ہیں۔ خدا وند تعالیٰ بقول ان کے نہ مرا ہے نہ اس کے قوی معطل ہوئے ہیں۔ مگر وہ وعدہ کر چکا ہے کہ محمدﷺ کے بعد کوئی نبی نہ بھیجے گا۔اس لئے اب اگر نبی پیدا کرے تو اﷲ کے کلام میں کذب لازم آئے گا اوریہ محال ہے :’’وماعلینا الاالبلاغ۔‘‘
مرزاغلام احمدقادیانی علیہ مایستحقہ کے عقائد واباطیل
ہم یہاں مرزاقادیانی کی کتابوں سے ان کے اقوال، اباطیل اورعقائد مشتے نمونہ ازخروارے نقل کرتے ہیں ۔جو وہ عوام الناس میں چھوڑ گئے ہیں۔ جس سے مرزاقادیانی کا گمراہ ہونا روزروشن کی طرح ظاہر ہو جائے گا۔ نیز اس امر کی بھی توضیح وتشریح ہوجائے گی کہ مرزاقادیانی کا دعویٰ صرف نبوت کا ہی نہیں بلکہ ان کا دعویٰ تو یہ ہے کہ میں تمام انبیاء ورسل کے افضل ہوں۔ یہ اقوال ایسے بدیہی الابطال ہیں ۔جس پر ردوقدح کی ضرورت نہیں۔ اس لئے صرف ان کے الفاظ نقل کردینے پر اکتفا کیاگیا۔
۱… مرزاقادیانی کا اپنی وحی پر قرآن شریف کی طرح ایمان لانا:’’جبکہ مجھے اپنی وحی پرایسا ہی ایمان ہے جیسا کہ توریت اورقرآن کریم پر ،تو کیا انہیں مجھ سے یہ توقع ہوسکتی ہے کہ میں ان کی ظنیات بلکہ موضوعات کے ذخیرے کو سن کر اپنے یقین کو چھوڑ دوں، جس کی حق الیقین پر بنا ہے۔‘‘
(اربعین نمبر۴ص۱۹،خزائن ج۱۷ص۴۳۴)
۲… مرزاقادیانی کا اپنے الہامات پر قرآن شریف کی طرح ایمان لانا:’’میں خدا کی قسم کھا کر کہتا ہوں کہ میں ان الہامات پر اسی طرح ایمان لاتا ہوں جیسا کہ قرآن شریف پر اورخدا کی دوسری کتابوں پر اورجس طرح میں قرآن کریم کو یقینی اورقطعی طور پرخدا کا کلام جانتا ہوں،اسی طرح اس کلام کو بھی جو میرے پر نازل ہوا ہے۔‘‘ (حقیقت الوحی ص۲۱۱،خزائن ج۲۲ص۲۲۰)