مرزاقادیانی نے صرف وھومشعر کہہ کر اپنا بنالیا۔ اوریہ بھی عربی میں شعر کا صلہ علی نہیں آتا۔ بلکہ باکے ساتھ آتا ہے۔ شعراء یہ کہتے ہیں ۔سچ ہے عیب راہنر باید!
۲۰… وکان طوی کشحا علی مستکنۃ۔ (اعجاز احمدی ص۴۱،خزائن ج۱۹ص۱۵۲)
افسوس مرزاقادیانی نے کہاں کہاں اپنا دست دراز کیا۔ ’’لسان العرب ‘‘ (یہ لغت کی مشہور کتاب ہے)میں مستکنہ کی لغت میں عبدہ بن الطبیب کا شعر اس طرح نقل کیا ہے ۔
وکان طوی کشحا علی مستکنۃ۔ فلاھوابداھاولم یتحمجم۔ مرزاقادیانی نے مصرعہ اولیٰ پورا چرا لیا۔ شاباش!مرزا چینن کند۔
۱۵۴… بلیل کموج البحر ارخی سدولہ تجلی وادری کل من کان یبصر
(اعجاز احمدی ص۵۶، خزائن ج ۱۹ص۱۶۷)
امراء القیس صاحب معلقہ والے کا شعر اس طرح ہے:
ولیل کموج البحر ارخی سدولہ۔ علی بانواع الھموم لیبتلے !
مرزاقادیانی نے’’ و‘‘ کی جگہ ’’با‘‘لکھ کرایک حرف بدل کر رأس المال کی صورت مسخ کر دی ۔اس پر بھی بالگانے سے کلام مہمل ہوگیا۔ بلیل اگر مصرعہ سابقہ (فجاء تکمیل الوری لبغرز) کے جاء کے متعلق ہے۔ تو معنی یہ ہوئے کہ قرآن مجید نعوذ باﷲ تاریکی کو لایا ۔ یہ ہے مرزاقادیانی کا معجزہ اوراسی عجز پر دعویٰ ہے کہ قرآن کے اعجاز پر ان کا معجزہ غالب ہے۔ شرم ، شرم ، شرم۔ ناظرین کل قیامت میں مرزاقادیانی کا دامن ہو گا اوران شعراء کا ہاتھ اوربھی سرقے ہیں۔ اس مختصر تحریر میں کہاں تک لکھوں۔
مرزاقادیانی کاجھوٹ
۱… ۳۸۳ ولوکنت کذاباکماھوزعمھم لقد کنت من دھراموت واقبر
(اعجاز احمدی ص۶۵،خزائن ج۱۹ص۱۷۷)
ترجمہ مرزاقادیانیـ:’’ اوراگر میں جھوٹا ہوتا ۔جیسا کہ ان کاگمان ہے ۔ تومیں ایک مدت سے مراہوتا اورقبر میں داخل ہوتا۔‘‘
ناظرین! انصاف سے بتائیے کہ آج دنیا میں جھوٹوں کو عیش وآرام ہے۔ یافوراً ہی تباہ وہلاک ہوجاتے ہیں۔ مرزاقادیانی نے تونبوت کا دعویٰ کیا۔ ملاحدہ یورپ خدا کاانکار کرتے ہیں اورپھر بھی دنیا میں چین کرتے ہیں اورقرآن مجید میں آنحضرتﷺ کو حکم ہوتا ہے:’’امھلھم ان کیدی میتن ‘‘کافروں کو مہلت دیجئے ۔میں جلد باز نہیں۔ میرا داؤ گہرا ہے۔