اشتہار مورخہ ۲۰؍شعبان ۱۳۱۴ھ میں شائع کرتے ہیں: ’’ان پر واضح رہے کہ ہم بھی مدعی نبوت پر لعنت بھیجتے ہیں۔‘‘ (مجموعہ اشتہارات ج۲ ص۲۹۷)
۲… اشتہار مجریہ۲؍اکتوبر ۱۸۹۱ء میں علمائے دھلی کو مخاطب کرتے ہوئے فرماتے ہیں۔
’’(میں) سیدنا ومولانا حضرت محمد مصطفی ختم المرسلین کے بعد کسی دوسرے مدعی نبوت ورسالت کو کاذب اور کافر جانتا ہوں۔ ‘‘ (مجموعہ اشتہارات ج۱ ص۲۳۰)
ایک طرف مرزا قادیانی خود اپنے ہی ان فتوئوں کی رو سے کافر، کاذب اور ملعون بنے اس لئے کہ نبوت کا دعویٰ اظہر من الشمس۔ دوسری طرف انہوں نے تمام ان مسلمانوں پر جو مرزا قادیانی کو نبی ومسیح ومہدی ومجدد وغیرہ نہ مانیں، کفر کا فتویٰ دیا اور انہیں کافر کہا۔ چونکہ قرآن وحدیث میں کہیں بھی مرزا قادیانی پر ایمان لانے کا حکم نہیں دیا گیا۔ اس لئے اس فتوے کی رو سے کوئی مسلمان تو کافر نہ ہوا، ہاں بحکم حدیث وہ کفر بھی کروڑوں نہیں۔ بلکہ ان گنت مسلمانوں کی طرف سے خود مرزا قادیانی ہی پر لوٹا۔ تو اب مرزا قادیانی جس جماعت کے بھی۱؎ امام بنیں اس کا شمار کفار میں ہی ہوسکتا ہے۔ مسلمانوں کی جماعت سواد اعظم سے تو وہ پہلے ہی اپنے آپ کو الگ کرچکے۔ چنانچہ اس کفر کا اظہار مختلف صورتوں میں مرزا قادیانی کے چیلوں کی طرف سے ہوتا رہتا ہے۔
خاتم النّبیینﷺ
پرستاران مرزا قادیانی نے حدیث لا نبی بعدی (میرے بعد کوئی نبی نہیں) کے معنی میں تحریف کرنے کے لئے طرح طرح کے حیلے نکالے مگر یہ جرأت آج تک کسی کو نہیں ہوئی تھی کہ لا الٰہ الا اﷲ کے معنی کو بھی بدلے اور مندروں اور گرجائوں کے بتوں کو بھی معبود قرار دے مگر چونکہ ماریشس کے مرزائی حافظ جی کو علم سے کوئی علاقہ ہی نہیں اس لئے لے دے کر پورے اشتہار میں اپنی طرف سے اگر کوئی بات نکالی تو وہ بھی ایسی نرالی جو مرزا قادیانی کے حمایتی تو کجا خود مرزا قادیانی کو بھی کبھی نہ سوجھی تھی۔ جناب حافظ صاحب مرزا قادیانی کی نبوت ثابت کرنے میں اس درجہ حد سے گزرے کہ لا الٰہ الا اﷲ میں بھی لا کو صرف کمال کی نفی کرنے والا قرار دے کر یہ مان
۱؎ مرزائی مبلغ نے اپنے فرقہ کے حق پر ہونے کی دلیل بیان کی کہ وہ ایک شخص کو امام اور ملہم مانتے ہیں۔ یہ کس قدر قابل مضحکہ بات ہے کسی قوم کی وہمیات یا اعتقادات اس کے حق پر ہونے کی دلیل ہوسکتے ہیں تو دنیا میں کوئی فرقہ باطل پر نہ ہو۔ رافضی، خارجی، بہائی، بابی بلکہ ہنود، مجوس کون اپنا پیشوا ملہم نہیں مانتا تو مرزائیوں کے نزدیک یہ سب حق پر ہوئے۔ پس مرزائی بھی انہیں کے زمرے میں ہوں گے۔