M
خلاصہ تکذیب قادیانی
مرزا قادیانی کی علمی لیاقت آپ کی ہی ایک تحریر دوسری تحریر کی
تکذیب کر رہی ہے
مرزاغلام احمد قادیانی اپنے رسالہ دافع البلاء پر عیسیٰ ابن مریم علیہ السلام کی نسبت لکھتے ہیں: ’’ہم مسیح ابن مریم علیہ السلام کو بے شک ایک راست باز آدمی جانتے ہیں کہ اپنے زمانے کے لوگوں سے البتہ اچھا تھا۔ واﷲ اعلم!‘‘ (دافع البلاء ورق دوم، خزائن ج۱۸ ص۲۱۹) پھر اپنے قول کی آپ ہی تردید کرتے ہیں ۔ وہ یہ ہے :’’یاد رہے کہ یہ جو ہم نے کہا کہ حضرت عیسیٰ علیہ اسلام اپنے زمانے کے بہت لوگوں کی نسبت اچھے تھے ۔یہ ہمارا بیان محض نیک ظنی کے طور پر ہے ورنہ ممکن ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے وقت میں خدا تعالیٰ کی زمین پر راست باز اپنی راست بازی اورتعلق باﷲ میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام سے بھی افضل اوراعلیٰ ہوں ۔کیونکہ اللہ تعالیٰ ان کی نسبت فرماتا ہے ’’وجیھا فی الدنیا والاخرۃ ومن المقربین‘‘ (ایضاً حاشیہ)
پھر اپنے قول اورخدا کے قول کی خود ہی تکذیب کرتے ہیں وہ یہ ہے ’’لیکن مسیح کی راست بازی اپنے زمانہ میں راست بازوں بڑھ کر ثابت نہیں ہوتی۔ بلکہ یحییٰ علیہ السلام نبی کو اس پر ایک فضیلت ہے کیونکہ وہ شراب نہیں پیتا تھااورکبھی نہیں سنا گیا کہ کسی فاحشہ عورت نے آکر اپنی کمائی کے مال سے اس کے سر پر عطر ملاتھا یا ہاتھوں اوراپنے سر کے بالوں سے اس کے بدن کو چھوا تھا یا کوئی بے تعلق جوان عورت اس کی خدمت کرتی تھی۔اسی وجہ سے خدا نے قرآن میں یحییٰ کا نام حصور رکھا مگر مسیح کا نام یہ نہ رکھاکیونکہ ایسے قصے اس نام سے مانع تھے۔ آخر میں لکھتے ہیں: ’’اور مسلمانوں میں یہ مشہور ہے کہ عیسی علیہ السلام اوراس کی ماں مس شیطان سے پاک ہیں۔اس کے معنیٰ نادان لوگ نہیں سمجھتے۔‘‘ (دافع البلاء ورق دوم، خزائن ج۱۸ص۲۲۰حاشیہ)
رسالہ ازالۃ الاوہام میں لکھتے ہیں کہ: ’’میں مشابہت تامہ اورمماثلت شدید کی وجہ سے مسیح ابن مریم علیہ السلام کا مثیل بھی ہوں۔‘‘(یعنی مانند) (ازالہ اوہام ص۱۹۱، خزائن ج۳ ص۱۹۲)
ارباب بصیرت پر مخفی نہ رہے کہ مرزاقادیانی نے اپنے اعتقادات مذکورہ بالا میں دس غلطیاں کی ہیں۔