لئے ہم نبی ہیں۔‘‘ (اخبار بدر قادیان مورخہ۵مارچ۱۹۰۸ص۲کالم)
۴… جو مرزاقادیانی کو نہیں مانتا وہ خدا اوررسول کو نہیں مانتا
اس لئے وہ مومن نہیں ہے: ’’جو مجھے نہیں مانتا وہ خدا اوررسول کو بھی نہیں مانتا کیونکہ میری نسبت خدا اور رسول کی پیش گوئی موجود ہے۔ یعنی رسول کریمﷺ نے خبر دی تھی کہ آخری زمانہ میں میری امت میں بھی مسیح موعود آئے گا اورخدا نے میری سچائی کی گواہی کے لئے تین لاکھ سے زیادہ آسمانی نشان ظاہر کئے۔ اب جو شخص خدا اور رسول کے بیان کو نہیں مانتا اورقرآن کی تکذیب کرتا ہے اورعمداً خدا تعالیٰ کی نشانیوں کو رد کرتا ہے۔تووہ مومن کیونکر ہو سکتا ہے۔‘‘
(حقیقت الوحی ص۱۶۴،۱۶۳ خزائن ج۲۲ ص۱۶۸)
مرزائیو ٹھنڈے دل سے سوچو اوربتاؤ کہ وہ کون سی آیت کلام مجید کی مسیح موعود کے بارہ میں ہے کہ جس کی تکذیب سے مسلمان کافر ہوجائے اورجومرزاقادیانی نے کسی آیت کو کھینچ تان کر اپنے اوپر منطبق کیا ہو تو ان کے من گھڑت معنی کے انکار سے کوئی کیونکر کافر ہو سکتا ہے۔ اور دکھاؤ کہ کون سی صحیح حدیث آنحضرتﷺ کی ہے جس میں یہ پیش گوئی ہے کہ مسیح ابن مریم علیہ السلام موعود اپنی امت میں آئے گا اورپھر وہ حدیث بھی متواتر ہونی چاہئے۔ جس کا منکر کافر ہو ۔ میں یقین کے ساتھ کہتا ہوں کہ تم اسے ہرگز نہیں دکھا سکتے اوراسے بھی دیکھو کہ تمہاری تاویل ظلی وبروزی وامتی نبی کیسی بے معنی ہے ۔ جبکہ مرزاقادیانی مستقل نبوۃ اوررسالت کا دعویٰ کر رہے ہیں۔ مسلمانوں متوجہ ہوکر سنو ۔معجزات انبیاء علیہم السلام کے دعویٰ کے گواہ ہوتے ہیں۔ آنحضرتﷺ کے معجزات جو لوگوں نے جمع کئے ہیں۔ وہ بمشکل تین ہزار ہوتے ہیں اورجدید نبی اپنی زبان سے اپنے نشان یعنی معجزات کا تین لاکھ سے زیادہ ہونا بیان کرتے ہیں۔ زیادتی کو چھوڑ کر صرف تین لاکھ کولوتو مرزاقادیانی آنحضرتﷺسے سو گنابڑھ گئے۔ مرزائیو کیا اب بھی امتی نبی کہوگے؟ہرگز نہیں۔
مرزاقادیانی اور قرآن
مرزا قادیانی اور قرآن کے معنی صحابہ اورتمام امت محمدیہ کے خلاف بیان کئے۔ قرآن مجید میں ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے یہ پیش گوئی کی تھی :’’مبشراً برسول یأتی من بعد ی اسمہ احمد ‘‘ {میں بشارت دینے والا ہوں ایک رسول کی کہ جو میرے بعد آنے والا ہے نام اس کا احمد ہوگا۔}
صحابہ کرامؓ کے زمانہ سے آج چودہ سو برس تک تما م مسلمان یہ سمجھتے آئے اورلکھتے