۴…۴۰۰ وقد قیل منکم یاتین امامکم وذلک فی القرآن نبأمکرر
(اعجاز احمدی ص۷۵،خزائن ج۱۹ص۱۸۸)
ترجمہ مرزاقادیانی:’’اور تم سن چکے کہ تمہارا امام تم میں سے ہی آئے گااور یہ خبر تو قرآن میں کئی مرتبہ آچکی ہے۔مرزائی صاحبان بتائیں کہ یہ آیت قرآن میں کہاں ہے:’’یاتین امامکم منکم‘‘ اور دعویٰ بھی مکرر ہے اور اگر نہیں ہے اورضرور نہیں ہے تو میں آپ کو ازروئے خیرخواہی کہتا ہوں کہ ایسے مفتری علی اﷲ پر ایمان لانے سے توبہ کیجئے:’’اللہم اھد قومی فاتھم لایعملون‘‘
ناظرین!یہ ہیں چودھویں صدی کے مسیح موعود کے سیاہ اور بدبودارجھوٹ اورخدا پر افتراء نعوذ باﷲ من ہذا الخرافات!صرف قصیدے میں مرزاقادیانی کے اوربہت جھوٹ ہیں۔ لیکن اس مختصر میں کہا ں تک گنواؤں اورآپ کے قیمتی وقت کو برباد کروں۔ :’’ابطال اعجاز مرزا حصہ دوم ‘‘
’’ناظرین کرام! میں نے اس کی تمہید میں سولہ وجوہات لکھے ہیں ۔ جن کی بناء پر ہمارا قصیدہ مرزاقادیانی کے قصیدہ اعجازیہ پرفائق ہے ۔اس سے پہلے مرزاقادیانی کا وہ شعر لکھ چکا ہوں کہ جس میں مرزاقادیانی نے اپنے معجزانہ کلام یعنی قصیدہ کو تمام کلام معجز نظام پرغالب کہا ہے اور اسی پر بس نہیں کیا ۔( ضمیمہ نزول المسیح ص۳۶ ،خزائن ج۱۹ص۱۴۶)میں لکھتے ہیں :’’ سو میں نے دعا کی کہ اے خدا ئے قدیر مجھے نشان کے طور پر توفیق دے کہ ایساقصیدہ بناؤں اوروہ دعا میر ی منظور ہو گئی اورروح القدس سے ایک خارق عادت کی مجھے تائیدملی اوروہ قصیدہ پانچ دن میں ہی میں نے ختم کرلیا۔‘‘
ناظرین مرزاقادیانی کے اقوال سے یہاں چند باتیں معلوم ہوئیں ۔
۱… مرزاقادیانی کا قصیدہ تمام معجزانہ کلام پر غالب ہے۔
۲… مرزاقادیانی نے خدا سے دعا کی اوردعا ان کی مقبول ہوئی اورروح القدس سے خارق عادت کی تائید بھی ملی۔
۳… ان کے دعویٰ نبوت کی صداقت کے لئے یہ قصیدہ عظیم الشان ہے۔
ناظرین اب آپ کو تعجب ہوگا کہ :’’بدان شوراشوری این بے نمکی۔‘‘پھر اس قصیدے میں سینکڑوں غلطیاں اس کے سوا سرقات اورجھوٹ کیوں لکھے گئے۔ مگر مجھے کچھ تعجب نہیں کیونکہ یہ انوکھا اعجاز ہے۔چودھویں صدی کے مسیح موعود اورمہدی مسعود(معجون مرکب کا) جیسی ان کے کرایہ کی نبوت ویسا عاریت کا خدا اوربھاڑے روح القدس تھے۔ ویسا ہی معجزہ بھی :’’ماقدراﷲ حق قدرہ ۔‘‘
مرزاقادیانی نے اپنے قصیدہ میں حسن مطلع کا کوئی لحاظ نہیں کیا۔حالانکہ عرب کی