پر یقین رکھتے تھے۔ لیکن حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا پھر آنا ضمیر بہا سے ثابت ہوتا ہے۔ناظرین کو مطلع رہے کہ ضمیر بہا کا مرجع علامت ہے نہ نفس عیسیٰ۔ یہی دلیل قوی ہے۔ پھر آنے حضرت عیسیٰ علیہ السلام پر لہٰذاپروردگار نے بعد اس کے :’’ھذا صراط مستقیم‘‘ فرمایا۔ ناظرین غور کرو پھر غور کرو۔ مرزاقادیانی کے حق میں نہ تو خدا تعالیٰ نے انعام کا وعدہ کیا ۔نہ نمونہ واسطے بنی اسرائیل کے ہوئے اور نہ فرشتوں کی سی صفات دیئے گئے ۔نہ آپ کا آنا قیامت کا نشان ہواورنہ عیسیٰ علیہ السلام ابن مریم کی طرح خطاب کلمۃ اﷲ وروح اﷲ ومسیح عطاء ہوئے۔تو پھر آپ کا دعویٰ کیونکر صحیح ہو سکتا ہے؟ ایضاً عیسیٰ علیہ السلام کے حق میں خدا تعالیٰ فرماتا ہے نہیں کوئی اہل کتاب مگر ضرور ایمان لاوے گا۔عیسیٰ علیہ السلام سے قبل مرنے اس کے کے:’’وان من اھل الکتاب الالیومنن بہ قبل موتہ(النسائ: ۱۵۹)‘‘
مرزا قادیانی اپنے گریبان میں منہ ڈالو ۔آپ کے دعویٰ مسیحیت پر ابھی تک کوئی اہل کتاب بلکہ مسلمان بھی ایمان نہیں لائے۔تقریباً آپ کی عمر۶۰یا۷۰سال کی ہوگی۔نہ تو قیامت آئی نہ آپ پر کوئی ایمان لایا۔ بلکہ جب سے جناب کا دعویٰ مسیح موعود ہوا ہے تب سے طاعون آپ کی برکت کا نشان ہے۔ اورجو آپ کے الہاموں نے مسلمانوں کو فائدہ دیا ہے۔ خصوصاً الہام عبداللہ آتھم ولیکھرام وہ تو اظھر من الشمس ہے۔ ناظرین کو مفصلاً سمجھایا جاتا ہے کہ جس روز عبداللہ آتھم تاریخ الہامی مرزا قادیانی فوت نہ ہوا۔ہر شہر میں پادریوں اورپنڈتوں نے اسلام پرسخت ناجائز الفاظ استعمال کئے۔ خصوصاً گوجرانوالہ میں تو ایک ممثل مرزاقادیانی بنا کر منہ سیاہ کیا اوراس کی پیشانی پر سفید حروف میں مرزا قادیانی تحریر کیا۔پھر اس کو گدھے پر الٹے منہ چڑھا کر تمام بازاروں میں باجوں کے ساتھ پھرایا۔ دوسرا الہام مرزاقادیانی لیکھرام کی بابت اس الہام کا مسلمانوں کو یہ فائدہ ہوا کہ ہزاروں مسلمان بعوض لیکھرام ناحق شہید ہوگئے اور مسلمان اورپیغمبر صاحب واہل پیغمبر صاحب پر سخت ناجائز ہجو کی گئی اورہندوؤں اورعیسائیوں اورمسلمانوں میں سخت تفرقہ پڑ گیاجس کی بناء روز بروز ترقی پر ہے۔ دیکھو تصنیف امہات المومنین اورتکذیب احمدیہ مؤلفہ لیکھرام۔ارباب بصیرت پر مخفی نہ رہے کہ بطفیل مرزاقادیانی اسلام اورمسلمانوں کو اس قدر ضعف پہنچا ہے جس کو قلم تحریر نہیں کر سکتا۔لیکن پادریوں اورپنڈتوں کو واضح رہے کہ اسلام اورمسلمانوں کا یہ ہرگز منشاء نہیں جو مرزا قادیانی لکھتے ہیں۔ اگر قصور ہے تو مرزاقادیانی کا نہ مسلمانوں اوراسلام کا۔ کیونکہ مسلمان مولویوں نے تومرزاقادیانی پر کفر کے فتوے دیئے ہوئے ہیں۔ مرزاقادیانی جی! اپنے گریبان میں منہ ڈالو ۔آپ کو کیا استحقاق ہے مسیحیت سے؟آپ کے