مرجھانا۔ مچھلی کا خشکی میں مرنا۔ سم الفار کا حیوانات کے لئے قاتل ہونا۔ تریاق کا رفع سم کے لئے مفید ہونا۔تمباکو ہر میٹھ کا معطس ہونا۔ حب الملوک کا مسہل ہونا۔ افیون کا قابض ہونا۔ پانیکا مبروآتش کامحرق ہونا۔ افیتموں کابغیربیج کے نمو کرنا۔ طوطا مینا کا کلام کرنا۔ عورت کابے ریش مرد کا ریش دار ہونا۔حیوان مذکور کا اپنے مادہ حاملہ کا تمیز کرنا۔انسان کا تمیز نہ کرنا یہ سب بدیہی دلائل تفاوت فطرتی ہیں۔ اسی کا نام ہے۔ :’’خاصۃ الشئی لوجد فیہ ولایوجد فی غیرہ‘‘ پس ثابت ہوا کہ مردوں کا زندہ کرنا حضرت عیسیٰ علیہ السلام کاخاصہ تھا اوراژدھا عصا کا بنانا یدبیضا کرنا حضرت موسیٰ علیہ السلام کا خاصہ تھا۔ اورشق القمر ومعراج بجسد عنصری کرنا حضرت محمدﷺکاخاصہ تھا۔بے شک اللہ قادر ہے۔:’’ان اﷲ علے کل شی قدیر۔‘‘
غلطی دوم … مرزاقادیانی مسیح اسم حضرت عیسیٰ علیہ السلام کوقبل ازتولد خداتعالیٰ کی طرف سے عطاء ہوا ہے۔ دیکھو آیت ہذا :’’یامریم ان اﷲ یبشرک بکلمۃ منہ سمہ المسیح عیسی ابن مریم (آ ل عمران:۴۵)‘‘
اورساتھ ہی یہ صفات بھی خدا تعالیٰ نے عیسیٰ علیہ السلام کے حق میں بیان فرمائے ہیں۔ عزت والا دنیا وآخرت میں ۔مقرب تولد کے روز ہی باتیں کرنے والا۔ نیکو کار واقف خواص الاشیاء ۔تورات اورانجیل کو بغیر پڑھے پڑھنے والا پیغمبر بنی اسرائیل کا ۔ خدا کے اذن سے جانورپیدا کرنے والا۔ مادرزاد اندھوں کو اچھا کرنے والا۔ سخت برص کو اچھا کرنے والا۔ بفضل اﷲ مردوں کو زندہ کرنے والا۔بفضلہ کھائی گئی چیزوں کا بتانے والا۔ بفضلہ پوشیدہ چیزوں کو بتانے والا۔ مرزا قادیانی حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو خدا تعالیٰ نے یہ صفات عطاء فرمائی ہیں۔ اسی واسطے نام مسیح رکھا ہے ۔جو اسم بامسمے ہونے کی دلیل ہے۔آپ کا نام غلام احمد ہے۔کیا آپ کے نام کوئی سورۃ ہے۔ کیا آپ کی والدہ کے نام کوئی سورۃ ہے۔کیا آپ کی والدہ ماجدہ کی قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے تعریف کی ہے۔ہم اس لئے پوچھتے ہیں کہ حضرت مریم علیہا السلام کی خداتعالیٰ نے تعریف کی ہے۔ تعریف بھی ایسی کی کہ کسی اورپیغمبر کی والدہ یا بیوی کی نہیں کی۔دیکھئے آیت ہذا: ’’واذا قالت الملئکۃ یامریم ان اﷲ اصطفک وطھرک علے نساء العالمین (آل عمران:۴۲)‘‘ پس ثابت ہوا کہ آپ ہی اپنا نام رکھنے والے ہو۔ لیکن اپنے آپ نام رکھنے سے صفات نام کا مدعی نہیں ہوسکتا۔ ہم اس مسئلہ کو تمثیلاً سمجھتے ہیں۔ مثلاًایک بوالہوس اپنانام وائسرائے مشہورکرتا ہے۔مگر نام وائسرائے سے اختیار اصل وائسرائے کے ہرگز حاصل نہیں کر سکتا۔ علی