ان کے عاجز کرنے کے لئے ایسے پیغمبر کی ضرورت تھی کہ بغیر پڑھے ایسا کلام سنا دے جس سے شاعر عاجز ہوں اورشرک وکفر سے نجات پائیں۔ اگرچہ دوسرے معجزے بھی اللہ تعالیٰ نے آنحضرتﷺکو بخشے تھے۔ جیسا کہ شق القمر سے ظاہر ہے ۔تاہم شاعروں کا عاجز کرنا اہم معجزہ تھا۔ ناظرین بھول نہ جاویں مخالفوں کے معجزہ طلب کرنے پر آنحضرتﷺنے قرآن بنانے کامعجزہ مخالفین کو بحکم باری تعالیٰ پیش کیا۔ دیکھو:’’قل فاتوا الکتاب من عند اﷲ ھواھدی اتبعہ ان کنت صادقین(القصص:۴۹)‘‘{کہہ دے اے محمدؐ مخالفوں کو پس لاؤ تم یعنے یہود ونصاریٰ سے ایک کتاب اللہ کی طرف سے جو کہ وہ کتاب بہت ہدایت کرنے والی ہویعنی راہ مستقیم کی ان دونوں سے یعنی توریت وانجیل سے }
یہ کیوں کہا کہ قرآن شریف وانجیل سے اھدیٰ ہے اوروہ دونوں کتابیں بوجہ تحریف یہود ونصاریٰ اھدیٰ نہ رہی تھیں۔ پیروی کروں میں اس کی یعنے مقولہ آنحضرتﷺ اگر ہو تم سچے نبی اپنے دعوے شاعری میں ۔داؤد کو پروردگار نے تین معجزے دیئے۔ایک پہاڑوں کا داؤد کے کہنے پر تسبیح کرنا۔دوم جانوروں کا ان کے کہنے پرتسبیح پڑھنا۔ سوم لوہا کا داؤد کے ہاتھ میں مثل موم ہونا۔ اور پھر داؤد علیہ السلام کا زرہ بنانا۔دیکھو:’’ولقد ایتنا داؤد منا فضلا۔یاجبال اوبی معہ والطیر والنالہ الحدید۔ان اعمل سابغات وقدر فی السر دواعملوا صالحا (سبا:۱۰،۱۱)‘‘ {اورالبتہ تحقیق دی ہم نے داؤد کو اپنی طرف سے بزرگی یعنے کہا اللہ تعالیٰ نے اے پہاڑو اورجانوروں کو تسبیح کرو ساتھ اس کے یعنے داؤد کے۔ اورنرم کیا ہم نے واسطے اس کے یعنے داؤد کے ہر طرح کا لوہا۔اس لئے کہ بنائیں زرہیں پوری۔اورامر کیا ہم نے داؤد کو اندازہ رکھ کر ایک دوسری کنڈی کے پرونے میں اورعمل کراچھے}ایضاً۔حضرت سلیمان علیہ السلام کو تین معجزے دیئے گئے۔
اوّل! ہوا جو بموجب حکم سلیمان علیہ السلام کے ان کے تخت کو جہاں چاہیں لے جاتی تھی۔ دوم! تانبے کا پانی ہوجاناحکم سلیمان علیہ السلام سے ۔سوم! جنوں کا مطیع ہونا۔دیکھو:’’ولسلیمان الریح غدّوھا شہرورواھاشہر واسلنا لہ عین القطر ومن الجن من یعمل بین یدیہ باذن ربہ ومن یزغ منھم من امرنا نذقہ من عذاب السعیر (سبا:۱۲) ‘‘{اور واسطے سلیمان کے تابع کیا ہوا کو صبح کی سیر اس کی ایک مہینہ تھا اورشام کی سیر اس کی ایک مہینہ تھا اوربہایا ہم نے واسطے اسکے یعنے سلیمان کے چشمہ گلے ہوئے