۴… مرزا قادیانی کے ایک مخلص مرید مولوی محمد علی صاحب لاہوری مفسر قرآن اپنی تفسیر میں اس آیت کا ترجمہ یہی لکھتے ہیں کہ: ’’محمد تمہارے مردوں میں سے کسی کے باپ نہیں لیکن اللہ تعالیٰ کے رسول ہیں اور نبیوں کے ختم کرنے والے ہیں۔‘‘ (بیان القرآن ج۳ ص۱۵۱۵)
رہا یہ امر کہ کیا نبوت غیر تشریعی (ظلی، بروزی وغیرہ) بھی بند ہے سو اس کے لئے بھی مرزا قادیانی کا یہی شعر کافی ہے:
ہست او خیر الرسل خیر الانام
ہر نبوت را بروشد اختتام
(سراج منیر ص ح، خزائن ج۱۲ ص۹۵)
اہل السنت والجماعت کے نزدیک حضورﷺ کے بعد نبوت کا دعویٰ کرنے والا یا کسی کو سچا نبی کہنے والا کافر ہے چنانچہ علامہ اسمعیل حقیؒ اپنی تفسیر میں لکھتے ہیں: ’’قال اہل السنۃ والجماعۃ لا نبی بعد نبینا لقولہ تعالیٰ:{ولکن رسول اﷲ وخاتم النّبیین} وقولہ ﷺ لا نبی بعدی ومن قال بعد نبینا نبی۔ یکفر لانہ انکر النص۔ کذلک لو شک فیہ لان الحجۃ تبین الحق من الباطل ومن ادعی النبوۃ بعد موت محمدﷺ لا یکون دعوۃ الا باطلا‘‘{اہل السنت والجماعت کا عقیدہ ہے کہ ہمارے نبی کے بعد کوئی نبی نہیں اس لئے کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے:’’ولکن رسول اﷲ وخاتم النّبیین‘‘ اور حضورﷺ نے فرمایا دیا ہے: ’’لا نبی بعدی‘‘ اور جس نے ہمارے نبیﷺ کے بعد نبی مانا وہ کافر ہے۔ اس لئے کہ اس نے نص کا انکار کیا۔ ایسے ہی اگر کسی نے اس میں شک کیا تو وہ بھی کافر ہے۔اس لئے کہ دلیل نے حق کو باطل سے واضح کردیا اور جس نے حضور اقدسﷺ کے وصال ظاہری کے بعد نبوت کا دعویٰ کیا۔ اس کا دعویٰ باطل ہوگا۔}
(تفسیر روح البیان ج۷ ص۱۸۸)
مرزا قادیانی کے نزدیک بھی آنحضرتﷺ کے بعد نبوت کا مدعی کافر ہے چنانچہ لکھتے ہیں: ’’سیدنا ومولانا حضرت محمد مصطفی ختم المرسلینﷺ کے بعد کسی دوسرے مدعی نبوت اور رسالت کو کاذب اور کافر جانتا ہوں۔ میرا یقین ہے کہ وحی رسالت حضرت آدم صفی اللہ سے شروع ہوئی اور جناب رسول اﷲﷺ محمد مصطفی پر ختم ہوگئی۔‘‘ (مجموعہ اشتہارات ج۱ ص۲۳۰، ۲۳۱)
سائل کا جواب تو ہو ہی چکا مگر یہ جواب ادھورا رہ جائے گا اگر اس کے متعلق دوسرے شبہات کا جواب بھی نہ دیا جائے۔ چنانچہ…