جوابات بھی لکھتا ہوں کہ شاید کوئی سعید روح ان کے مطالعہ سے ہدایت پاکر سواد اعظم۲؎ کے ساتھ شامل ہوجائے اور سعادت کونین وثواب دارین حاصل کرے۔ وما علینا الا البلاغ!
مرزائی سوالات کے جوابات
سوال اوّل… آپ کے نزدیک وہ کونسے عقائد ہیں جو اصل الاصول کہلانے کے مستحق ہیں؟
جواب… اہل السنت والجماعت کے نزدیک وہی عقائد اصل الاصول ہیں۔‘‘ جو ایمان کی صفتوں‘‘ کے نام سے مشہور ہیں اور جن سے مسلمانوں کا بچہ بچہ واقف ہے اور مرزائیت سے پہلے شاید جناب سائل صاحب بھی جانتے ہوں گے اور فقہ کی چھوٹی سے چھوٹی کتاب نجات المومنین میں بھی اختصار کے باوجود صاف طور پر لکھا ہے جو یہ ہے۔
صفت ایمان رب منعم ، ملک، کتب، انبیاء
آخر اٹھن گور تھیں، نیکی بدی خدا
ہاں اگر قرآن مجید سے ہی حوالہ مطلوب ہے تو لیجئے۔ وہ بھی سنئے۔ اللہ جل شانہ تبارک وتعالیٰ اپنے کلام پاک میں ارشاد فرماتا ہے: ’’یایہا الذین آمنوا آمنوا باﷲ ورسولہ والکتاب الذی نزل علی رسولہ والکتب الذی انزل من قبل ومن یکفر باﷲ وملائکتہ ورسلہ والیوم الآخر فقد ضل ضللا بعیدا (النسائ:۱۳۶)‘‘ {اے لوگو جو ایمان لائے ہو اللہ پر ایمان لائو اور اس کے رسول پر اور اس کی کتاب پر جو اس نے اپنے رسول پر اتاری اور اس کتاب پر جو پہلے اتاری اور جو شخص اللہ اور اس کے فرشتوں اور اس کی کتابوں اور اس کے رسولوں اور پچھلے دن کا انکار کرتا ہے۔ وہ گمراہی میں دور نکل گیا۔}
اس آیت کے نیچے مولوی محمد علی صاحب امیر جماعت احمدیہ لاہور اپنی تفسیرمیں لکھتے ہیں: ’’پہلے ایمان سے مراد ایمان ظاہر ی اقرار باللسان ہے اور دوسرے ایمان سے مراد تکمیل ایمانی ہے جس میں تصدیق بالقلب اور اس کے مطابق عمل بھی شامل ہیں۔ چونکہ ذکر منافقین کا تھا۔ اس لئے فرمایا کہ صرف منہ کا ایمان فائدہ نہیں دیتا جب تک اس کے ساتھ عمل نہ ہو۔‘‘
۲؎ ’’قال رسول اﷲﷺ اتبعوا السواد الاعظم فانہ من شذ شذ فی النار‘‘ {رسول اﷲﷺ نے فرمایا بڑی جماعت کی پیروی کرو پس تحقیق جو شخص جماعت سے علیحدہ ہوا۔ دوزخ میں ڈالا جائے گا۔} (مشکوٰۃ، مترجم، ج۱ ص۷۳)