بشارت عیسیٰ بن مریم نے دی تھی جن کے آنے کی
وہی ختم الرسل بعد ان کے احمد مجتبیٰ آئے
۳… من بعدی (میرے بعد ہی) کی تفسیر بھی حضور انورﷺ کی زبانی معلوم کیجئے وہی حدیث شریف جو آپ سے پہلے بھی پڑھ چکے اب پھر ملاحظہ فرمالیجئے۔ ’’انی اولیٰ الناس بعیسیٰ بن مریم…الخ!‘‘ میں عیسیٰ علیہ السلام ابن مریم کے لئے سب سے اولیٰ ہوں۔ اس لئے کہ میرے اور ان کے درمیان کوئی نبی نہیں اور یقینا وہی قیامت سے پہلے تمہاری طرف اترنے والے ہیں۔ پس دعائے ابراہیم علیہ السلام بشارت عیسیٰ علیہ السلام احمد مجتبیٰ وہی محمد مصطفیﷺ جو انا احمد کہہ کر اپنا نام نامی بتا رہے ہیں ان کے سوا نہ قرآن کریم نے کسی اور احمد کے آنے کی خبر دی، نہ یہ بتایا کہ انہیں لوگ اسلام کی طرف بلائیںگے۔ یہ قرآن کریم پر افتراء اور کھلا جھوٹ ہے۔ ’’فنجعل لعنۃ اﷲ علی الکاذبین‘‘
حضرت عیسیٰ بن مریم اور حضرت مہدی آخر الزمان علیہ السلام دونوں حضرات کی تشریف آوری کی کھلی کھلی علامتیں احادیث طیبہ میں بیان فرما دی گئیں نہ وہ سچے اسلام سے دور ہوں گے۔ نہ کوئی سچا عالم ان سے اسلام کا ثبوت مانگے گا۔ نہ ان پر کوئی سچا عالم کفر کا فتویٰ دے گا۔ ان ہذا الّٰا بہتان عظیم۔
ہمارے ناظرین جن کو مرزائی حقیقت کی بھی پوری طرح خبر نہیں شاید حیران ہوں گے کہ یہ کیا قصہ ہے پہلے پرچے میں تو حافظ صاحب جناب مرزا قادیانی کی مجددیت وامامت کی تبلیغ فرما رہے تھے پھر مسیحیت کی طرف متوجہ ہوئے۔ اب نمبر ۳ میں اول انہیں احمد نبی کہا جارہا ہے اور پھر مہدی بھی بتایا جارہا ہے آگے چل کر انہیں کرشن بھی تسلیم کیا گیا آخر یہ معمہ کیا ہے۔ مرزا قادیانی ہیں یا ایک معجون مرکب؟ حافظ جی کوئی خواب دیکھ رہے ہیں یا ان کے قوائے دماغی کسی علت کے سبب خیالات پریشان پیش کررہے ہیں؟
ہم انہیں بتائے دیتے ہیں کہ اس میں بے چارہ حافظ جی کا قصور نہیں۔
درپس آئینہ طوطی صفتش داشتہ اند
انچہ استاد بگفت است ہماں می گوید
(طوطی کو جیسا سبق پڑھادیا جاتا ہے وہ اسی کو دہرایا کرتا ہے)
حافظ جی تو ہمارے سامنے آتے، تب ہی انہیں دکھاتے مگر اب ناظرین دیکھیں ہم انہیں بتائے دیتے ہیں کہ مرزا قادیانی کا حال ہی یہ ہے وہ اپنے مزعومہ الہاموں میں کبھی خدا بنتے