ہیں۔ (کتاب البریہ ص۷۸، خزائن ج۱۳ ص۱۰۳، آئینہ کمالات اسلام ص۵۶۴) کبھی خدا کے بیٹے۔ (دافع البلاء ص۶،۷، خزائن ج۱۸ ص۲۲۷) کبھی تثلیث کے ایک رکن۔ (توضیح المرام ص۶۲، خزائن ج۳ ص۶۲) کبھی رسول صاحب شریعت۔ (اربعین نمبر۲ ص۶، خزائن ج۱۷ ص۳۵۲) صاحب کبھی نبی غیر شریعت (حقیقت النّبوۃ صفحات مختلفہ) کبھی مسیح (حقیقت الوحی ص۱۴۸، خزائن ج۲۲ ص۱۵۲) کبھی مہدی، کبھی مجدد کبھی کرشن بلکہ اسی پر بس نہیں۔ کبھی مرد کبھی عورت۔ اگر چہ ہماری تہذیب ہمیں یہ طرفہ تماشہ پیش کرنے کی اجازت نہیں دیتی مگر حافظ جی ہمیں جھوٹ کا الزام دے رہے ہیں لہٰذا ہم حوالہ نقل کرنے کے لئے مجبور۔ مرزا قادیانی فرماتے ہیں کہ انہیں الہام ہوا۔
۱… ’’بابو الٰہی بخش چاہتا ہے کہ تیرا حیض دیکھے مگر وہ حیض بچہ بن گیا اور ایسا بچہ جو بمنزلۃ اطفال اﷲ ہے۔‘‘ (تتمہ حقیقت الوحی ص۱۴۳، خزائن ج۲۲ ص۵۸۱)
(ناظرین سوچ لیں کہ حیض کس کو آیا کرتا ہے)
۲… ’’خدا نے براہین احمدیہ کے تیسرے حصے میں میرا نام مریم رکھا پھر جیسا کہ براہین احمدیہ سے ظاہر ہے دو برس صفت مریمیت میں میں نے پرورش پائی اور پردے میں پرورش پاتا رہا، پھر جب اس پر دو برس گزر گئے تو جیسا کچھ براہین احمدیہ کے حصہ چہارم میں درج ہے۔ مریم کی طرح عیسیٰ کی روح مجھ میں نفخ کی گئی اور استعارہ کے رنگ میں مجھے حاملہ ٹھہرایا گیا اور آخر کئی مہینے کے بعد جو دس مہینے سے زیادہ نہیں، بذریعہ الہام مجھے مریم سے عیسیٰ بنایا گیا۔ (پھر اس صفحے کے آخر میں فرماتے ہیں) پھر مریم کو جو مراد اس عاجز سے ہے دردزہ تنا کھجور کی طرف لے آئی…الخ!‘‘ (کشتی نوح ص۴۶،۴۷، خزائن ج۱۹ ص۵۰)
عبارات بالا میں ناظرین کو ایک الجھن رہ گئی ہوگی کہ (مرزا قادیانی کو) حاملہ ٹھہرایا گیا۔ حمل ٹھہرانے کی تفصیلی صورت ذکر نہیں فرمائی گئی اس لئے بقول کسے۔
اگر قدر نتواند پسر تمام کند
اس کی تفصیل مرزا قادیانی کے ایک فرزند روحانی نے فرما دی، ملاحظہ کیجئے۔
ٹریکٹ اسلامی قربانی ۳۴ مؤلفہ یار محمد مرزائی مطبوعہ ریاض ہند پریس
’’کشف کی حالت آپ (مرزا قادیانی) پر اس طرح طاری ہوئی کہ گویا آپ عورت ہیں اور اﷲ تعالیٰ نے رجولیت (مردانگی) کی طاقت کا اظہار فرمایا تھا سمجھنے والے کے لئے اشارہ کافی ہے۔‘‘ (اسلامی قربانی نمبر ۳۴ ص۱۲)(معاذ اﷲ اب بھی اشارہ ہی رہا۔لاحول ولاقوۃ الا باﷲ) یہ عبارتیں اگر کسی ایسے شخص کے مقابلے میں پیش کی جاتیں جس میں غیرت اور شرم کا