صحیح علم کے وارث ہوجائیں اور سید المرسلین خاتم النّبیینﷺ کی صراط مستقیم پر چلنے میں ان کے ساتھ شامل ہونے اور ان صاحب وحی وکتاب کے طفیل ان سے صحیح علم بہ تسلسل روایت لینے کے بعد بھی صحیح علم کے وارث نہ بنیں اور العلماء میں داخل نہ ہوسکیں اور خطرے میں رہیں۔
بریں عقل ودانش بباید گریست
آیت قل ہذہ سبیلی ادعوا الیٰ اﷲ علیٰ بصیرہ انا ومن اتبعنی کو پیش کرتے ہوئے اس کا من گھڑت ترجمہ کرنا اور من اتبعنی کو صرف صحابہ تک محدود کرتے ہوئے بارہ سو برس کے لئے تبلیغ کے دروازہ کو بند سمجھنا۔ اس لئے کہ اس عرصہ دراز میں کسی مجدد نے یہ دعویٰ نہ کیا کہ میرا الہام حجت شرعی ہے اس کو مانو اور جو اس کو نہ مانے گا وہ کافر ہوگا۔ بقول حافظ صاحب اس لئے کوئی عالم بھی صحیح علم کا وارث نہ بنا اور حق پر نہ رہا تو ان کے تبلیغ دین کرنے سے جو مسلمان ہوئے بقول حافظ صاحب وہ بھی حق پر نہ ہوئے۔ غرض اس طرح صرف مرزائی جماعت کے حق پر ثابت کرنے کے لئے حافظ صاحب کا بارہ سو برس کے تمام مسلمانوں کو (معاذ اﷲ) حق پر نہ ہونے کا حکم لگا دینا اور صرف مرزائی مبلغین کو اس کا مصداق بنانا ویسی ہی خود رائی ہے جس کے لئے سرکار دو عالمﷺ کا ارشاد ہورہا ہے کہ جس نے قرآن کی تفسیر اپنی رائے سے کی اس کو چاہئے کہ اپنا ٹھکانہ جہنم میں بنائے۔ مرزائی صاحبان آریوں اور عیسائیوں کو تو کیا مسلمان بنائیں گے۔ مرزا قادیانی کے زمانہ اور اس کے بعد کے مسلمانوں پر خود مرزا قادیانی اور ان کے بلند اقبال صاحبزادہ نے کفر کاحکم لگایا تھا۔ صاحبزادے کے شاگرد حافظ صاحب استاد سے بھی آگے بڑھے اور انہوں نے پہلوں پر بھی ہاتھ صاف کیا۔ حافظ صاحب نے اشتہار بازی کی جرأت تو کی مگر جہالت کا یہ عالم ہے کہ مذکر ومؤنث کی تمیز نہیں، طائفۃ کے لئے لا یزال لکھ رہے ہیں۔ پھر حدیث شریف میں خیانت اور بددیانتی اس درجہ دجل وفریب کا یہ عالم کہ صرف ایک جملہ اپنے مزعومہ مطلب کو خواہ مخواہ ثابت کرنے کے لئے نقل کردیا۔ بعض کو ماننے اور بعض کے ساتھ کفر کرنے کا یہی طریقہ ہے کہ اول وآخر کو لکھا ہی نہیں۔ اس لئے کہ ان جملوں کو لکھتے تو مرزائیت کا سارا پول کھل جاتا اور مدعیت نبوت کا کذاب ہونا حدیث نبویﷺ سے ظاہر ہوجاتا کیونکہ حضرتﷺ فرماتے ہیں۔ ’’سیکون فی امتی کذابون ثلاثون کلہم یزعم انہ نبی وانا خاتم النّبیین لا نبی بعدی ولا تزال طائفۃ من امتی علیٰ الحق ظاہرین لا یضرہم من خالفہم حتی یاتی امر اﷲ (مسلم، ترمذی، ابو دائود)‘‘ میری امت میں تیس جھوٹے پیدا ہونے والے ہیں ان میں سے ہر ایک یہ دعویٰ کرے گا کہ وہ نبی ہے۔ حالانکہ میں خاتم النّبیین