چھٹیاں لکھیں۔ جن کا جواب مرزامحمود قادیانی خلیفہ قادیان نے اپنی کمزوری کو چھپانے کے لئے نہ دیا۔ چنانچہ فخرالدین ملتانی اور حکیم عبدالعزیز نے چھٹیاں پڑھ کر شیخ عبدالرحمن مصری کا ساتھ دیا۔
خلیفہ محمود کے حکم سے عبدالرحمن مصری، فخرالدین ملتانی اور حکیم عبدالعزیز کا بائیکاٹ ’’مقاطعہ‘‘ کر دیا اور ان کے خلاف قادیانی معابد میں اعلان کر دئیے گئے اور اخبار الفضل میں ان کے خلاف اشتعال انگیز مضامین چھاپے گئے اور ان کے خلاف توہین خلافت اور الزامات خلافت کی بناء پر جلسے شروع ہو گئے اور ان کے قتل کا منصوبہ قصر خلافت میں ہوا۔ جس میں قادیانی غنڈوں کی خدمات حاصل کی گئیں کہ راتوں رات ان کو قتل کر دیا جائے۔ یہ راز فاش ہوگیا۔ صبح اپنی جانوں کی حفاظت کے لئے فخرالدین ملتانی اور حکیم عبدالعزیز تھانہ چوکی قادیان کو اطلاع کرنے بڑے بازار سے گذر رہے تھے کہ قادیانی غنڈوں نے ان کو گھیر لیا اور عزیز قلعی گر احمدی سیالکوٹی نے فخرالدین کے خنجر گھونپ دیا اور حکیم عبدالعزیز کی گردن پر خنجر مارا جو اتفاق سے خنجر اس کے کندھے پر لگا اور ہر دو لہولہان ہوگئے۔ چونکہ اس بازار میں دوتین سکھوں اور کچھ مسلمانوں کی دکانیں تھیں، شور مچنے پر وہاں پہنچے۔ مضروبین کو ڈاکٹر گوربخش سنگھ سے پٹی کروائی گئی۔ فخرالدین ختم ہوچکا تھا۔ حکیم عبدالعزیز زخموں سے کراہ رہا تھا۔ عبدالعزیز قلعی گر کو چھپا لیا گیا۔ دوسرے دن اخبار الفضل عرف الدجل نے خبر شائع کی کہ مرتدین کا احمدیوں پر حملہ، بڑے بازار والے خبر پڑھ کر حیران ہوگئے کہ اتنا صریح جھوٹ، غنڈہ سے غنڈہ بھی نہیں بولتا۔ جو الدجل بولتا ہے۔
مسلمانوں کی عید گاہ پر حملہ
یہ غالباً ۱۹۳۷ء یا ۱۹۳۸ء کا واقعہ ہے کہ مسلمانوں کے قبرستان کے ملحقہ عیدگاہ تھی۔ جس میں شروع سے ہی مسلمان نماز عید ادا کرتے چلے آرہے تھے۔ پھر آہستہ آہستہ مجلس احرار کے شعبہ تبلیغ کی تبلیغی کوششوں سے دیہات سے بھی لوگ عید گاہ میں نماز کے لئے آنے شروع ہوگئے اور مرزائیوں کا دہشت، دباؤ اٹھنا شروع ہوگیا۔ یہ بات خلیفہ قادیان اور اس کی جماعت کو ناگوار گذرنے لگی تو انہوں نے عیدگاہ پر قبضہ کرنے کی ناپاک ومکروہ سازش وسکیم بنائی۔ چنانچہ عید کے روز صبح ہی خدام الاحمدیہ کے لٹھ بند والنٹیرز مرزاناصر کی سرکردگی میں عزیز بھانبڑی کی سپہ سالاری میں عبدالرحمن جٹ قادیانی پادری جنرل پریذیڈنٹ انجمن احمدیہ قادیان کی رہنمائی میں مرزائی غنڈوں کا گروہ پہنچ گیا اور مسلمانوں کو وہاں عیدگاہ میں نماز ادا کرنے سے روک دیا۔ مسلمان خالی