ہے… ان کی اولادیں احمدیت یا دین سے ہرگز اچھا تعلق نہیں رکھتیں۔ بلکہ قریباً قریباً بے دین ہیں۔ اس لئے خدا کے الہام میں یہ سب روحانی حقیقت میں لاولد ہیں۔‘‘
(اخبار الفضل قادیان ج۲۷ نمبر۵۴ ص۳، مورخہ ۷؍مارچ ۱۹۳۹ئ)
قادیانی احمدی
’’قادیانی فاضل (مبلغ احمدیت) کی یہ حرکت میرے لئے غیرمتوقع نہ تھی۔ کیونکہ قادیانیت کی بنیاد ہی دجل، فریب کار، کذب اور افتراء پر ہے۔ مگر مولوی اﷲ دتہ صاحب (مبلغ احمدیت قادیاں) پر واضح رہے کہ قادیانیت کو موت سے بچانے کے لئے یہ حیلے انشاء اﷲ کارگر نہ ہوںگے۔‘‘ (لاہوری احمدیوں کا اخبار پیغام صلح مورخہ ۱۲؍جون ۱۹۲۷ئ)
چارگواہ
کسی الزام کی تائید میں خلیفہ قادیان کی بعض باتوں کا احمدیہ جماعت قادیان کی دوسری احمدیہ پارٹی کی طرف سے جو جواب شائع ہوا۔ ملاحظہ ہو:
’’حالانکہ میں نے اپنے خطبہ میں لکھا تھا کہ لوگوں سے سنا ہے کہ جناب چارگواہوں کا مطالبہ فرماتے ہیں۔ اگرچہ ہم سے تو آپ نے نہیں فرمایا۔ تاہم اگرچہ یہ بات درست ہے تو پھر آپ اسی کے لئے تیاری فرمالیں۔ ہم صرف چارگواہ ہی نہیں بلکہ بہت سی شہادتیں۔ علاوہ عورتوں، لڑکیوں اور لڑکوں کی شہادت کے ہم خود جناب والا کی شہادت پیش کریں گے۔ اگر ہم ثبوت پیش نہ کر سکیں تو آپ کی برئیت ہوجائے گی اور ہم ہمیشہ کے لئے ذلیل ہونے کے علاوہ ہر قسم کی سزا بھگتنے کے لئے تیار ہیں۔‘‘ (چیلنج بہت بڑا ہے)(حکیم عبدالعزیز احمدی سیکرٹری انجمن انصار احمدیہ قادیان کا ٹریکٹ)
میرا مقصد یہ نہیں ہے کہ قادیانی فرقہ کے اخلاقی فوٹو پر تبصرہ کروں۔ مجھے صرف یہ ظاہر کرنا ہے کہ آیا گندہ اور سڑا ہوا دودھ کون سا ہے۔ یہ جدید فرقہ یا مسلمان؟ فیصلہ ناظرین خود کریں۔ مجھے صرف یہ عرض کرنا تھا کہ فرقہ احمدیہ نے مسلمانوں سے ہر قسم کے معاملہ میں خود علیحدگی اختیار کی۔ ملاحظہ ہو:
مسلمانوں کی انجمن میں شرکت کرنے سے انکار
’’علی گڑھ میں قرآن مجید کی اشاعت کی غرض سے ایک انجمن بنائی گئی۔ وہاں کے جناب سیکرٹری صاحب نے ایک خط بھیجا کہ آپ لوگ خادم اور ماہر قرآن مجید ہیں۔ لہٰذا ہم چاہتے