’’اب یہاں سوال پیدا ہوتا ہے کہ وہ کون رسول ہے جو حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے بعد آیا اور اس کا نام احمد ہے۔ میرا اپنا دعویٰ ہے اور میں نے یہ دعویٰ یونہی نہیں کردیا۔ بلکہ حضرت مسیح موعود یعنی مرزاغلام احمد قادیانی کی کتابوں میں بھی اسی طرح لکھا ہوا ہے اور حضرت خلیفۃ المسیح اوّل (حکیم نورالدین) نے بھی یہی فرمایا ہے کہ (مرزاغلام احمد قادیانی) صاحب احمد ہیں۔ چنانچہ ان کے درسوں کے نوٹوں میں یہی چھپا ہوا ہے اور میرا یمان ہے کہ اس آیت ’’اسمہ احمد‘‘ کے مصداق حضرت مسیح موعود (یعنی مرزاغلام احمد قادیانی) ہی ہیں۔‘‘ (انوار خلافت ص۲۱)
تمام عالم اسلام کے مسلمان مرزاغلام احمد
مسیلمہ کذاب کے جانشین کو نبی نہ ماننے والے کافر اور جہنمی ہیں؟
’’خداتعالیٰ نے میرے پرظاہر کیا ہے کہ ہر ایک وہ شخص جس کو میری دعوت پہنچی ہے اور اس نے مجھے قبول نہیں کیا ہے وہ مسلمان نہیں ہے۔‘‘ (اخبار الفضل قادیان مورخہ ۱۵؍جنوری ۱۹۳۵ئ)
’’مجھے الہام ہوا جو شخص تیری پیروی نہیں کرے گا اور تیری بیعت میں داخل نہیں ہوگا وہ خدا اور رسول کی نافرمانی کرنے والا جہنمی ہے۔‘‘
(مجموعہ اشتہارات ج۳ ص۲۷۵، تبلیغ رسالت ج نہم ص۲۷)
’’آپ نے (یعنی مرزاغلام احمد قادیانی نے) اس شخص کو بھی جو آپ کو سچا جانتا ہے۔ مگر مزید اطمینان کے لئے اس بیعت میں توقف کرتا ہے۔ کافر ٹھہرایا ہے۔ بلکہ اس کو بھی جو آپ کو دل سے سچا قرار دیتا ہے اور زبانی بھی آپ کا انکار نہیں کرتا۔ بلکہ بیعت میں اسے کچھ توقف ہے کافر ٹھہرایا ہے۔‘‘ (رسالہ تشحیذ الاذہان ج۶ نمبر۴ بابت ماہ اپریل ۱۹۱۱ئ، منقول از عقائد احمدیہ ص۱۰۸)
’’ایک شخص نے خلیفۃ المسیح اوّل (حکیم نورالدین) سے سوال کیا کہ حضرت مرزاصاحب کے ماننے کے بغیر نجات نہیں ہوسکتی۔‘‘
(رسالہ تشحیذ الاذہان نمبر۱۱ ص۲۴، بابت ماہ نومبر ۱۹۱۴ئ، مندرجہ اخبار بدر ج۱۲ نمبر۲ مورخہ ۱۱؍جولائی ۱۹۱۳ئ)
’’کل مسلمان جو حضرت مسیح موعود (یعنی مرزاغلام احمد قادیانی) کی بیعت میں شامل