ختم نبوت اور صحابہ کرامؓ واجماع امت
۱… حضرت ابوبکر صدیقؓ فرماتے ہیں: ’’قد انقطع الوحی وتم الدین‘‘ کہ وحی منقطع ہوگئی اور دین مکمل ہوگیا۔ (تاریخ الخلفاء للسیوطی)
۲… حضرت عمرؓ نے آپؐ کے فوت ہونے پر کہا: ’’بابی انت وامی یا رسول اﷲ قد بلغ من فضیلتک عندہ ان بعثک اٰخر الانبیائ‘‘ میرے ماں باپ قربان آپؐ کو خدا نے آخر نبی بھیجا تھا۔ (مواہب ج۲ ص۴۹۶)
۳… حضرت علیؓ فرماتے ہیں: ’’وھو خاتم النبیین‘‘ کہ آپؐ نبیوں کو ختم کرنے والے ہیں۔ (شمائل ترمذی ص۲، باب ماجاء فی خلق رسول اﷲﷺ) ۴… حضرت عبداﷲ بن مسعودؓ پڑھا کرتے تھے: ’’اللہم اجعل صلوٰتک وبرکاتک ورحمتک علیٰ سیدالمرسلین وامام المتقین وخاتم النبیین‘‘ کہ اے اﷲ رسولوں کے ختم کرنے والے پر رحمت بھیج۔ (کنزالعمال ج۲ ص۲۷۹، حدیث نمبر۴۰۰۵)
۵… حضرت ابن ابی اوفیؓ فرماتے ہیں: ’’لا نبی بعدہ‘‘ کہ آپ کے بعد کوئی نبی نہیں ہوگا۔ (بخاری)
۶… حضرت انسؓ فرماتے ہیں: ’’لان نبیکم اٰخر الانبیائ‘‘ کہ آپؐ آخری نبی ہیں۔ (تلخیص التاریخ ج۱ ص۲۹۴)
۷،۸… اجماع امت ’’وکونہ ﷺ خاتم النبیین ممانطقت بہ الکتب وصدعت بہ السنۃ واجمعت علیہ الامۃ فیکفر مدعی خلفہ ویقتل ان اصر (روح المعانی ج۷ ص۶۵)‘‘ اور آنحضرتﷺ کا خاتم النبیین ہونا ان مسائل سے ہے۔ جس پر تمام آسمانی کتابیں ناطق ہیں اور احادیث نبویہ بوضاحت بیان کرتی ہیں اور تمام امت کا اس پر اجماع ہے۔ پس اس کے خلاف کا مدعی کافر ہے اور اگر توبہ نہ کرے تو قتل کر دیا جائے۔
۹… علامہ ابن حجر مکی فرماتے ہیں: ’’ومن اعتقد وحیاً بعد محمدﷺ کفر باجماع المسلمین‘‘ کہ جو شخص آپؐ کے بعد کسی وحی کا معتقد ہو وہ کافر ہے۔
(فتاویٰ ابن حجر)
۱۰… ملا علی قاری فرماتے ہیں: ’’ودعویٰ النبوۃ بعد نبیناﷺ کفر بالاجماع‘‘ کہ ہمارے نبیﷺ کے بعد نبوت کا دعویٰ باجماع کفر ہے۔ (شرح فقہ اکبر ص۲۰۲)