ان کے دعویٰ مامور وقت ویوسف موعود کے ابتدائی زمانہ یعنی ۱۹۲۴ء میں لکھی گئی ہے۔ یہاں تو یہ لکھتے ہیں کہ میاں محمود سے ہمارا اختلاف چند فروعات میں ہے۔ لیکن اس سے قبل دعوۃ الیٰ اﷲ ص۵۴ میں لکھا ہے کہ میاں محمود کے عقائد غلط ہوںگے۔ نیز اسی کتاب خادم خاتم النبیین کے ص۸، ص۱۰، ص۲۵ اور ص۲۹ میں صراحۃً یہ لکھا ہے کہ ان کے عقائد ہی خراب ہوںگے۔ وہ غلط عقائد پھیلائے گا۔ لوگوں کو گمراہ کرے گا۔ قرآن کے الفاظ کے غلط معنی بیان کرے گا۔ وغیرہ! سچ ہے کہ دروغ گورا حافظہ نباشد، اور یہ تضاد بطور نمونہ یہاں پیش کیاگیا ہے۔ ورنہ ع
یہاں پر عجائب نظارے بہت
نیز دیندار انجمن والوں کے پیغمبر نے محولہ بالا عبارت میں یہ بھی لکھا ہے کہ: ’’مجھے اﷲتعالیٰ نے علم دیا ہے کہ وہ (قادیانی) قریب میں ہمارے عقائد کے ساتھ ہو جائیں گے۔ جس کے آثار گذشتہ چند ماہ سے ظاہر ہورہے ہیں۔‘‘
اس سے دیندار انجمن میں غلطی سے پھنسے ہوئے سادہ لوح حضرات خوب سمجھ لیں کہ ان کے موجودہ پیشوا اپنے کو بظاہر قادیانیوں سے الگ ظاہر کر کے ان کو کس طرح دھوکہ دے رہے ہیں۔
۴۲۵۷ جھوٹ
اپنی کتاب خادم خاتم النبیین کا ذکر کرتے ہوئے کذب بیانی کا ریکارڈ توڑ دیا ہے: ’’اس کے بعد ۱۹۲۶ء میں میں نے ایک کتاب خادم خاتم النبیین لکھی جو اس کتاب کا مقدمہ تھا۔ جس کا ذکر اس کتاب کے ص۵۸،۵۹ پر ہے۔ اس زمانہ سے اب تک ۴۲۵۷ الفاظ میں اﷲتعالیٰ نے مجھ سے کلام کیا ہے۔ قرآن کریم اور احادیث سے بھی اس دعویٰ کا تاریخی، قدرتی اور شہادتی ثبوت ملا۔ یہ کتاب ’’دعوۃ الیٰ اﷲ‘‘ سنت انبیاء کے مطابق ’’انی مغلوب فانتصر‘‘ کے زمانہ میں لکھی جارہی ہے۔‘‘ (دعوۃ الیٰ اﷲ ص۴۴)
جھوٹ کا ریکارڈ توڑ دیا
۴۲۵۷ جھوٹ بول کر خاموش نہیں ہوئے۔ بلکہ مزید یہ ستم کیا کہ یہ تمام جھوٹ قرآن واحادیث میں تاریخی، قدرتی اور شہادتی طور پر ثابت ہیں۔ ان سب کو تلاش کرنے کی آپ کو کہاں فرصت ہے اور مزید جھوٹ بھی بولنے ہیں مگر کچھ فرصت نکال کر ان میں ایک جھوٹ قرآن یا حدیث سے دکھادیں تو کرم ہوگا ؎