محمدﷺ نے کفر کا فتویٰ عائد کیا۔ اسی طرح ہم مسیلمہ پنجاب (مرزاغلام احمد قادیانی) پر حقائق کی بناء پر کفر کا فتویٰ عائد کرتے ہیں اور مرزاقادیانی اور ان کے حواری مرتد، کافر، کذاب اور دائرہ اسلام سے خارج ہیں۔
پیغام انقلاب
آئے ہیں مقابل پہ تو ہٹتے ہیں کہیں یوں
اب خون سے میدان کو ہم بھر کے ہٹیں گے
جتنے انسان اس دنیا میں آئے انہیں کٹھن قسم کے امتحانات سے گزرنا پڑا اور اﷲ پاک ہر مؤمن کا امتحان لے کر اسے آزما کر اس کا درجہ بڑھاتے ہیں۔ اﷲپاک مؤمنوں کو دولت دے کر آزماتے ہیں۔ غربت دے کر آزماتے ہیں۔ روٹی دے کر اور بھوکا رکھ کر آزماتے ہیں۔ بیماری اور تندرستی دے کر آزماتے ہیں۔ عزت وذلت دے کر آزماتے ہیں اور راحت وتکلیف دے کر آزماتے ہیں۔ اسی طرح اﷲ پاک نے اپنے بھیجے ہوئے نبیوں کو آزمایا۔ ابراہیم خلیل اﷲ علیہ السلام کو آگ کے انبار میں آزمایا، یونس علیہ السلام کو مچھلی کے پیٹ میں آزمایا۔ یوسف علیہ السلام کو زلیخا کے حسن میں آزمایا۔ سلیمان علیہ السلام کو تاج وتخت دے کر آزمایا۔ موسیٰ علیہ السلام کو نیل وفرعون کے درمیان لاکر آزمایا۔ محمد عربیﷺ کو شعب ابی طالب میں آزمایا۔ اسی طرح نبی اکرمﷺ کی پیش گوئی کے مطابق جتنے بھی دجال یعنی جھوٹے مدعی نبوت آئے وہ مسلمانوں کے لئے آزمائش ثابت ہوئے۔ یعنی یہ کہ ان دجالوں کے آنے کے بعد مسلمان اپنے ایمان پر قائم رہتے ہیں۔ یا بعض مسلمان جو اسلامی تعلیمات سے ناواقف اور جاہل ہیں۔ دنیاوی جاہ وجلال کے لالچ میں آکر ان کے جال میں پھنس جاتے ہیں۔ اسی طرح مرزاغلام احمد قادیانی بھی مسلمانوں کے لئے کڑی آزمائش ثابت ہوئے۔ چونکہ جو مسلمان اپنی اسلامی تعلیمات سے پھر کر اخلاقی پستی کا شکار ہوچکے تھے۔ وہ اس کفر کے شکنجے میں جکڑے گئے اور یوں فرنگیوں کا لگایا ہوا پودا پروان چڑھتا گیا اور اب پاکستان میں مرزائی اپنی متحدہ کوششوں سے سول اور ملٹری کے ہر کلیدی عہدے پر فائز ہورہے ہیں۔ جس شعبے کا سربراہ مرزائی بن جاتا ہے۔ وہ پہلا تمام سٹاف معطل کر کے تمام کا تمام مرزائی اسٹاف رکھتا ہے اور ان کو پوچھنے والا کوئی بھی نہیں ہوتا۔ گویا مرزائی پاکستان پر حکومت کرنے کے خواب دیکھ رہے ہیں اور اگر ہم یوں ہی خواب خرگوش میں سرشار رہے تو مرزائی پاکستان پر حکومت تو شاید نہ کر سکیں۔ لیکن وہ بہت جلد پاکستان میں ایک مرزائیل کو جنم دینے والے ہیں اور اس سلسلے میں وہ ایک کوشش بھی کر چکے ہیں اور مسلسل کوشش کر رہے ہیں اور