ایک لاکھ مرتد
’’اور جب نبی کریمﷺ وفات پاگئے تو اس کا اور مسلمانوں پر مصیبتیں نازل ہوگئیں اور مرتد ہوگئے۔ بہت سے منافقین اور لمبی ہوگئیں زبانیں مرتدوں کی اور نبوت کا دعویٰ کیا ایک گروہ مفسدین نے اور جمع ہوگئے ان کے پاس گنوار لوگ۔ یہاں تک کہ مسیلمہ کے پاس قریب قریب ایک لاکھ جاہل فاجر ہوگئے۔‘‘ (سرالخلافتہ ص۲۰، خزائن ج۸ ص۳۳۴)
دوبارہ اسلام کی شان
’’اور تو سوچ کیسی حالت تھی۔ مسلمانوں کی خلافت میں اور اسلام ایک چلے ہوئے کی طرح تھا۔ پھر اﷲ نے دوبارہ اسلام کی شان قائم کی اور اس کو نکالا ایک گہرے کنوئیں سے اور قتل کئے گئے نبوت کے دعویدار سخت دکھوں کے ساتھ اور ہلاک کئے گئے مرتد۔ چوپاؤں کی طرح۔‘‘
(سرالخلافہ عربی ص۲۱، خزائن ج۸ ص۳۳۵)
ناظرین! اب خود اندازہ فرمائیں کہ آنحضرتﷺ کے بعد دعویٰ نبوت کرنے والے کون تھے اور ان کا کیا انجام ہوا۔
یہ تو تمہید کرم ہے دل خوں گشتہ ابھی
دیکھ کیا کیا نگہہ یار کے احساں ہوں گے
قادیانی نبوت کا کارنامہ
بعض مسلمان حضرات جن کو فرقہ احمدیہ کی اندرونی اسلام دشمنی کا پوری طرح علم نہیں ہے۔کہہ دیا کرتے ہیں کہ اگرچہ یہ فرقہ مسلمانوں میں مذہبی طور پر تو شامل نہیں ہے۔ مگر سیاسی طور پر اس کی گنتی مسلمانوں میں رہے تو کیا حرج ہے۔ یہ فرقہ سیاسیات میں مسلمانوں کا ساتھ تو دیتا ہے۔ ایسے حضرات کی خدمت میں التماس ہے کہ اس فرقہ کی انگریز نے اپنی مطلب براری کے لئے پرورش کی اور ممالک اسلامیہ کو ابدی غلامی میں رکھنے کے لئے اس کی حمایت کی تاکہ یہ لوگ مسلمانوں سے الجھے رہیں اور مسلمانوں کے زخموں پہ نمک پاشی کرتے رہیں اور انگریز کی اطاعت مذہبی طور پر قران وحدیث سے ثابت کرتے رہیں اور مسلمانوں سے ہر معاملہ میں دست گریباں رہیں۔ مسلمان ممالک اسلامیہ اور مسلمانوں کی آزادی کی طرف توجہ نہ دے سکیں گے۔ یہ فرقہ انگریز کی پیدوار ہے۔ جو الزام نہیں بلکہ حقیقت ہے۔ اس کا پاکستان میں آکاس بیل کی طرح بڑھنا۔ شجر پاکستان کے لئے کسی وقت بھی خطرہ کا باعث ہوگا۔ (اﷲتعالیٰ نے پاکستان کو خطرناک سازشوں سے محفوظ رکھے۔ آمین) ملاحظہ ہو: