انکار ختم نبوت
’’اگر میری گردن کے دونوں طرف تلوار بھی رکھ دی جائے اور مجھے یہ کہا جائے کہ تم یہ کہو کہ آنحضرتﷺ کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا تو میں اس سے کہوں گا کہ تو جھوٹا ہے، کذاب ہے۔‘‘ (انوار خلافت ص۶۵)
اس جگہ مرزامحمود آنجہانی نے صاف اقرار کیا ہے۔ انکار نبوت کا دعویٰ کرنے والا کذاب ہے۔ افسوس کہ خود ہی ان کے والد صاحب لکھتے ہیں کہ: ’’بعد ہمارے نبی کریمﷺ کے کوئی رسول دنیا میں نہیں آسکتا۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۶۱۴، خزائن ج۳ ص۴۳۱)حضرت امام حسین کی ہتک
کربلائیست سیر ہر آنم
صد حسین است درگریبانم
انی قتیل الحب لکن حسنیکم
قتیل العدٰی فالفرق اجلی واظہر
میں حسین سے افضل ہوں۔ کیونکہ میں محبت کا قتل شدہ ہوں لیکن تمہارا حسین دشمن کا قتل شدہ ہے۔ (درثمین ص۱۶۳، اعجاز احمدی ص۸۱، خزائن ج۱۹ ص۱۹۳)
فرمان نبویﷺ
۱… ’’لا تقوم الساعۃ حتی یبعث دجالون کذابون قریب من ثلٰثین کلہم یزعم انہ رسول اﷲ (مشکوٰۃ شریف ص۴۶۵، باب الملاحم)‘‘ {یعنی اس وقت تک قیامت نہیں آئے گی جب تک تیس جھوٹے دجال نہ پیدا ہوںگے۔ ان میں سے ہر ایک اپنے رسول ہونے کا گمان کرے گا۔}
۲… ’’سیکون فی امتی کذابوں ثلثون کلہم یزعم انہ نبی اﷲ وانا خاتم النبیین لا نبی بعدی (مشکوٰۃ شریف ص۴۶۵، کتاب الفتن)‘‘ {یعنی حضور سرور کائنات ارشاد فرماتے ہیں کہ میری امت میں عنقریب ہی تیس جھوٹے دجال پیدا ہوںگے۔ ان میں سے ہر ایک اپنے نبی ہونے کا دعویٰ کرے گا۔ مسلمانو! یاد رکھو میں خاتم النبیین ہوں، میرے بعد کوئی نبی نہیں ہوگا۔}